Friday 16 February 2018

قبر کے ابتدائی معاملات

بسم ا لله الرحمن الرحیم
ارشاد نبوی ﷺ  ھے" بے شک بندہ جب قبر میں رکھا جاتا ھے اور اس کے ساتھی مڑ جاتے ہیں, وہ ان کے جوتوں کی آہٹ سنتا ھے۔ اور ( ساتھ ہی) اس کے پاس دو فرشتے آجاتے ہیں۔ اسے بٹھالیتے ہیں اور کہتے ہیں: ان کے, یعنی محمد ﷺ کے بارے میں تو کیا کہتا ھے؟ مومن کہتا ھے: میں گواہی دیتا ھوں کہ وھ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ اسے کہا جاتا ھے: جہنم میں تو اپنی جگہ دیکھ لے, اس کے بدلے میں اللہ نے تجھے جنت میں جگہ دے دی ھے۔ وھ دونوں جگہوں کو دیکھتا ھے۔ لیکن منافق اور کافر کو کہا جاتا ھے: ان کے یعنی محمد ﷺ کے بارے میں تیری کیا رائے ھے؟ تو وھ کہتا ھے : میں نہیں جانتا, پس جو لوگ کہتے تھے , میں بھی کہہ دیتا تھا, اسے کہا جاتا ھے: تونے عقل سے کام لیا نہ تونے پڑھا, پھر اسے لوہے کے گرزوں ( سلاخوں)  سے مارا جاتا ھے, وھ چیختا ھے جسے جن وانس (انسان)کے علاوہ اردگرد کی سب چیزیں سنتی ھیں۔ صحیح بخاری 1374 

No comments:

Post a Comment