Friday 1 February 2019

سپارہ-22 وَمَنْ يَقْنُت(مختصر مضامین)

أَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ.

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

1- مسلمان مردوں اور عورتوں کے لئے اجر عظیم

ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے رسول اکرم ﷺ سے عرض کیا کہ قرآنِ کریم میں مردوں کاذکر آتا ہے عورتوں کا نہیں اس پر یہ آیت نازل ہوئی"بلاشبہ مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، اور مؤمن مرد اور مؤمن عورتیں، اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں،اور سچے مرد اور سچی عورتیں، اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں، اور گڑگڑانے والے مرد اور گڑگڑانے والی عورتیں، اور صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں، اور روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، نفس کی حفاظت کرنے والے مرد اور نفس کی حفاظت کرنے والی عورتیں اور ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں۔ ان سب کےلئے اللہ تعالیٰ نے آخرت میں بخشش اور اجر عظیم تیار رکھا ہے۔

2- جن لوگوں سے پردہ نہ کرنے کی اجازت دی ہے

ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ عورتوں پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ اپنے باپوں اور اپنے بیٹوں اور بھائیوں اور بھتیجوں اور بھانجوں اور مسلمان عورتوں اور ملکیت کے ماتحتوں کے سامنے ہوں۔ فرمایا عورتوں! اللہ تعالیٰ سے ڈرتی رہو بیشک ہر چیز اس کی نظر میں ہے۔

3- اللّٰہ اور اسکے فرشتے رسول کریم ﷺ پر درود بھیجتے ہیں

اِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا۔
اللّٰہ تعالیٰ اپنے حبیب ﷺ کی شان بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے کہ بےشک اللہ تعالیٰ خود بھی اپنے حبیب ﷺ پر رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے بھی ہمیشہ آپ ﷺکیلئے رحمت کی دعا کرتے ہیں اس لیے ایمان والوں تم بھی رسول اللہﷺپر ہمیشہ درود و سلام بھیجا کرو۔

4- مومن کو سیدھی بات کرنے کاحکم

اللّٰہ تبارک وتعالی فرماتا ہے کہ اے ایمان والو! اللّٰہ تعالیٰ سے ڈرو اور سیدھی سیدھی سچی بات کیا کرو تاکہ اللہ تعالیٰ تمھارے کام سنواردے اور تمھارے گناہ معاف کردے۔

5- انطاکیہ پر عذاب کا واقعہ

سورۂ یٰسین میں اللہ تعالیٰ انطاکیہ کے رہنے والوں کی سرکشی کی مثال بیان فرمارہا جب اللہ تعالٰی کے حکم سےحضرت عیسیٰ علیہ السلام نے انطاکیہ والوں کے پاس دو میغامبر حضرت یحییٰ اور حضرت یونس علیہم السلام کو بھیجا قوم نے تکذیب کی اور بادشاہ نے قید کروادیا پھر حکم الٰہی سے تیسرا پیغامبر شمعون کو بھیجا گیا وہ بادشاہ سے ملے اور دعا کرکے نابینا کو بینا اور مردہ کو زندہ کردیا۔ کرامات دیکھ کر بادشاہ ایک جماعت کے ہمراہ ایمان لے آیا دونوں نبیوں کو رہا بھی کردیا۔ باقی لوگوں نے تکذیب کی اور کہا ہم تمھیں نامبارک سمجھتے ہیں اور تینوں کو سنگسار کردیں گے۔ اس پر شہر کے ایک کونے سے ایک صالح شخص حبیب نجار ڈوڑتا ھوا آیا اور اہلِ قوم سے کہا تم  اللہ وَحْدَہٗ لاَشَرِیْکَ کے رسولوں کی پیروی کرو جو تم سے کوئی صلہ نہیں مانگتے۔ اہلِ قوم نے اس شخص کو ٹاٹ میں لپیٹا اور اتنا مروڑا کہ کچل کر مرگیا۔ حکم الٰہی سے اس کی روح جنت میں داخل ہوئی اس وقت اس نے تمنا کی کاش میری قوم اس عزت واحترام کو دیکھتی جو اللہ ذُوالْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ نے مجھے بخشی ہے۔  حبیب نجار کی شہادت کے بعد ﷲﷻ نے ایک فرشتے کو بھیجا جس کی دہشتناک چیخ سے سب نافرمان ہلاک ہوگئے۔ 

(سورۂ الاحزاب، سورۂ السبا، سورۂ فاطر، سورۂ یٰسین)

No comments:

Post a Comment