Friday 1 February 2019

سپارہ نمبر 17 اقْتَرَبَ لِلنَّاسِ(مختصر مضامین)

أَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ.

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

1- قیامت قریب آگئی ہے

ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ قیامت کی گھڑی جس میں اعمال کا حساب کتاب اور جزا وسزا ہوگی بہت قریب آگئی ہے مگر پھر بھی لوگ اس کی طرف سے بالکل غافل ہیں اور اس کی کوئی تیاری نہیں کرتے بلکہ اس کا ذکر سنتے ہیں تو منہ پھیر لیتے ہیں۔

2- كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ

اللّٰہ تعالیٰ متنبہ فرما رہا ہے کہ ہر جاندار موت کا مزہ چکھنے والا ہے۔ اور ہم  انسان کو آزماتے ہیں کہ بھلائی اختیار کرتا ہے یا برائی کی راہ۔ سب نے آخر کار اللہ ہی طرف لوٹ کر جانا ھے۔

3 حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بت توڑ دیئے

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قوم جب بت پرستی سے باز نہ آئی تو کہا میں کچھ تدبیر کروں گا۔  جب اہل شہر میلے میں گئے تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے سارے بت توڑ دیے اور  کلہاڑی بڑے بت کے کندھے پر رکھ دی۔ جب قوم نے واپس آکر پوچھا کہ یہ کس نے کیا ہے؟ تو آپ نے کہا بڑے بت سے پوچھ لو۔ مشرکین نے کہا یہ تو بول نہیں سکتے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جواب دیا پھر تم ایسے پتھروں کو کیوں پوجتے ہو جو نفع اور نقصان نہیں پہنچا سکتے۔

4- آتش نمرود حضرت ابراہیم علیہ السلام پر ٹھنڈی ہوگئ

بتوں کو توڑنے کی وجہ سے نمرود نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالنے کا حکم دیا۔ سخت دہکتی آگ میں جب آپ کو ڈالا گیا تو اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت سے آگ کی تاثیر کو سلب کرکے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے لیے سرد وسلامتی والی بنادیا۔"قُلْنَا يَا نَارُ كُونِي بَرْدًا وَسَلَامًا عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ۔"

5- حضرت ایوب علیہ السلام کی بیماری،صبر اور صحت

حضرت ایوب علیہ السلام دین حق کے مبلغ تھے۔ جب اللہ تعالیٰ نے انہیں آزمایا تو انکے جسم میں کیڑے پڑ گئے اور تمام مال و مویشی تباہ، بچے مکان کے نیچے آکر ہلاک، دوست و آشنا الگ ہوگئے سوائے بیوی کے۔ آپ نے صبر کیا اور رب کے حضور دعا کی "  وَأَيُّوبَ إِذْ نَادَىٰ رَ‌بَّهُ أَنِّي مَسَّنِيَ الضُّرُّ‌ وَأَنتَ أَرْ‌حَمُ الرَّ‌احِمِينَ" پھر خداتعالیٰ نے آپ کی دعا قبول کرکے صحت ،مال ودولت سے نوازا۔

6- حضرت یونس علیہ السلام کا واقعہ

حضرت یونس علیہ السلام نینویٰ کی طرف مبعوث ہوئے تھے جب قوم نے دعوتِ حق کا انکار کیا تو انہوں نے بددعا کی اور وحی کا انتظار کئے بغیر ناراض ہو کر شہر سے چل پڑے۔ ایک کشتی میں سوار ہوئے تو وہ ڈوبنے لگی۔کشتی والے نے کہا وزن زیادہ ہے ایک آدمی کو دریا میں ڈال دینا چاہیے تاکہ وزن کم ھو جائے جب  قرعہ ڈالا تو تینوں بار حضرت یونس علیہ السلام کا نام ہی  نکلا۔ آپ نے خود دریا میں چھلانگ لگا دی۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے ایک مچھلی نے آپ کو نگل لیا۔ پھر اللہﷻ نے مچھلی کے پیٹ میں آپ کی دعا قبول کی "لا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ" اور مچھلی نے باہر اگل دیا۔ جب پوری قوم نے اجتماعی توبہ کرلی تو عذاب ان پر سے ٹل گیا۔

(سورہ انبیاء، سورہ حج)

No comments:

Post a Comment