Friday 1 February 2019

سپارہ نمبر 16 قَالَ أَلَمْ (مختصر مضامین)

أَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ.

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ۔

1- حضرت موسیٰ علیہ السلام کی حضرت خضر علیہ السلام سے ملاقات

حضرت موسیٰ علیہ السلام حسب ارشادِالٰہی اپنے خادم حضرت یوشع بن نون کے ہمراہ ملاقات کے لیے روانہ ہوئے۔ ملاقات کے مقام کی نشانی یہ تھی کہ بھنی ہوئی مچھلی نے زندہ ہوناتھا۔ آخر دونوں کی ملاقات ہوگئی۔حضرت موسیٰ علیہ السلام نے درخواست کی کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو جو علم اسرار تکوینیہ بخشا ھے کچھ مجھے بھی سکھادیں۔ حضرت خضر علیہ السلام نے کہا آپ صبر نہ کرسکیں گے۔ بہرحال دونوں ساتھ چلے اور تین واقعات پیش آئے۔ اول جس کشتی میں سوار تھے اس میں سوراخ کردیا  دوئم ایک لڑکے کو قتل کردیا سوئم ایک دیوار جو گرنے والی تھی اس کو سیدھا کردیا۔ تینوں واقعات میں حضرت موسیٰ علیہ السلام خاموش نہ رہ سکے۔ پر جاتے جاتے حضرت خضر علیہ السلام نے ان اسرار کی حقیقت ظاہر کردی۔ کشتی میں نقص اس لیے ڈالا کہ مالک مسکین لوگ تھے محنت مزدوری سے پیٹ پالتے تھے دریا کے دوسرے کنارے ظالم بادشاہ اچھی کشتیاں چھین رہا تھا اور عیب دار چھوڑ رہا تھا۔ لڑکے کے قتل وجہ یہ تھی کہ اس کے والدین مومن تھے اور لڑکے نے بڑا ہوکر گمراہ ہونا تھا اور والدین اس کی محبت میں کافر ہوجاتے۔ اللہ تعالیٰ نے چاہا کہ اس کو قتل کرکے نیک اولاد عطا فرمائے۔ دیوار درست کرنے کی وجہ یہ تھی کہ اس کے مالک دو یتیم لڑکے ہیں اور والد بہت نیک آدمی تھا اس دیوار کے نیچے خزانہ دفن ہے اللہﷻ نے یہ چاہا کہ جب یہ لڑکے جوان ہوجائیں تو اپنا خزانہ سنبھال لیں۔ اس لیے دیوار کی تعمیر ومرمت کی۔

2- سمندر سیاہی بن جائیں تو بھی رب کی تعریف نہیں لکھ سکتے

اللّٰہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اے حبیب ﷺ کہہ دو کہ اگر میرے رب کی باتوں کو لکھنے کے لیے سات سمندر سیاہی بن جائیں تو وہ میرے رب کی باتوں کے ختم ہونے سے پہلے ختم ہو جائیں گے چاہے اتنے ہی سمندر اور سیاہی بنادیے جائیں۔ مگر خدا کی معلومات ختم نہ ہونگی یعنی علم الٰہی کا احاطہ ناممکن ہے۔

3- ہر کوئی پل صراط پر سے گزرے گا

ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ تم میں سے ہر ایک انسان کو ضرور دوزخ پر سے گزرنا ہوگا کیونکہ پل صراط دوزخ پر قائم کی جائے گی یہ بات اللہ تعالیٰ کے یہاں طے شدہ ہے۔ پھر ہم پرہیزگاروں کو تو بچالیں گے۔اور نافرمانوں کو اسی میں گھٹنوں کے بل گرے ہوئے چھوڑ دیں گے۔

4- گھر والوں کو نماز کی تاکید کرنا

ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ اپنے گھروالوں کو نماز قائم کرنے کا حکم دیں اور خود بھی اس پر ثابت قدم رہیں۔ ہم آپ سے کوئی رزق تو نہیں مانگتے ہم تو بندگی چاہتے ہیں اور رزق تو ہم خود تمھیں دیتے ہیں۔اور نیک انجام تو پرہیزگاری پر مبنی ہے۔

5- اللہ کی آیتوں سے منہ موڑنے کی سزا

اللّٰہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو میری یاد (میرے ذکر) سے منہ موڑے گا اس کی زندگی تنگی اور فکر معاش میں گزرےگی اور قیامت کے دن اندھا اٹھے گا۔ وہ کہے گا اے اللہ مجھے اندھا کیوں اٹھایا دنیا میں تو میں آنکھوں والا تھا۔ اللہ وَحْدَہٗ لاَشَرِیْکَ فرمائےگا تونے دنیا میں میری آیات کو بھلا دیا آج ہم نے تجھے بھلا دیا اور بینائی سے محروم کر دیا۔

6- ذوالقرنین اور یاجوج ماجوج کون ہیں

ذوالقرنین یعنی دو طرفوں والا چونکہ یہ بادشاہ دنیا کے دو کناروں مشرق اور مغرب تک جا پہنچا اس لئے اس کا لقب ذوالقرنین ہے۔ اللہﷻ نے اس کو بڑی قوت بخشی یہاں تک کہ وہ سمندر کے کناروں تک جاپہنچا جہاں سے سورج کے طلوع اور غروب ہونے کا مشاہدہ کرتا تھا۔ جب وہ شمال کی طرف سفر کرتا ہوا دوپہاڑوں کےدرمیانی درے پر پہنچا تو وہاں ایک قوم نے درخواست کی کہ یاجوج ماجوج (بخاری ومسلم کے مطابق یہ بھی انسان ہیں) اس درے سے ہمارے ملک میں گھس کر تباہی کرتے ہیں، کھیت باغات تباہ کرتے ہیں، بال بچوں کو بھی ہلاک کرتے ہیں اور سخت فساد مچاتے ہیں آپ ہمارے اور ان کے درمیان دیوار بنادیں۔ اس پر ذوالقرنین نے لوہے کی چادروں سے ایک دیوار بنادی اور تانبا پگھلا کر ڈال دیا جو درزوں میں جاکر جم گیا۔ ذوالقرنین نے کہا اللہ ﷻ کے فضل سے مجھ سے اتنا بڑا کام ہوگیا ھے لیکن قیامت کے قریب اللہ ﷻکے وعدہ کے مطابق یاجوج ماجوج اس دیوار کو توڑ دیں گے۔ اور روئے زمین پر پھیل جائیں گے آخر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دعا سے وبا پھوٹی گی اور سب ہلاک ہوجائیں گے اس کے بعد صور پھونکا جائے گا۔

(سورہ الکھف، سورہ مریم، سورہ طه)

No comments:

Post a Comment