Tuesday 19 March 2024

لایحب اللّٰہ پارہ-6 مختصر مضامین

أَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ۔

1-عیسائیوں کا ایک غلط قول

یہ آیت وضاحت کرتی ہے کہ حضرت مسیح علیہ السلام صلیب پر چڑھنے سے پہلے اٹھالیے گئے تھے، مسیحیوں اور یہودیوں کا یہ خیال کہ مسیح علیہ السلام نےصلیب پر جان دی محض غلط فہمی پر مبنی ہے۔قبل اس کے کہ یہودی آپ کو صلیب پر چڑھاتے اللّٰہ نے کسی وقت ان کو اٹھالیا اور بعد میں یہودیوں نے جس شخص کو صلیب پر چڑھایا وہ کوئی اور آدمی تھا جس کو نہ معلوم کس وجہ سے ان لوگوں نے عیسیٰ ابنِ مریم سمجھ لیا۔

2-یکے بعد دیگرےانبیا علیہم السلام کی بعثت اللّٰہ کی رحمت ھے

ان تمام پیغمبروں کے بھیجنے کی ایک ہی غرض تھی کہ اللہ تعالیٰ نوع انسانی پر اتمام حجت کرنا چاہتا ہے تاکہ میدان آخرت میں کوئی مجرم اس کے سامنے یہ عذر نہ پیش کرسکے کہ ہم ناواقف تھے اور آپ نے ہمیں حقیقت حال سے آگاہ کرنے کا کوئی انتظام نہی کیا اسی لیے اللہ تعالٰی نے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام اور تین سو تیرا رسول بھیجے۔

3-واقعہ ہابیل و قابیل

یہ حضرت آدم علیہ السلام کےدو بیٹوں کا واقعہ ہے، قابیل کی بہن اقلیما اور ہابیل کی بہن یہودا تھی۔ شریعت کے مطابق قابیل کی شادی یہودا سےہونی تھی مگر اس نے اقلیما کے حسن کی وجہ سے اس سے شادی کرنی چاہی۔ حضرت آدم علیہ السلام نے جھگڑا چکانے کے لئے دونوں سے کہا قربانی کرو۔جس کی قبول ہو جائے گی اس کی شادی اقلیما سے ہوجائےگی۔ ہابیل کی قربانی قبول ہو گئ اور اس کی شادی اقلیما سے ہوگئی۔ قابیل نے اپنے بھائی ہابیل کو قتل کر دیا۔ جب قتل کر چکا تو لاش اٹھائے پھرتا رہا کہ کہاں چھپائے۔ اللّٰہ نے ایک کوے کو بھیجا جو کسی مردہ کوے کی لاش چھپانے کے لیے زمین کرید رہا تھا۔ قابیل نے اسے دیکھ کر کہا۔ ہائے افسوس میں تو کوے سےبھی گیا گزرا ہوں اس طرح اپنے بھائی کی لاش چھپادیتا اور اپنے پر سخت پچھتایا۔

4-ذاتی قیاس اور نفسانی خواہشات کی مذمّت

ان لوگوں کی مذمّت بیان کی گئی ہے جو رائے قیاس اور خواہش نفسانی کو اللہﷻ کی شریعت پر مقدم رکھتے ہیں، اللّٰہ تعالیٰ و رسولﷺ کی اطاعت سے نکل کر کفر کی طرف دوڑتے بھاگتے ہیں۔ گو یہ لوگ زبانی ایمان کے دعوے کریں مگر ان کا دل ایمان سے خالی ہے۔

5- دشمنان اسلام تمھارے دوست نہیں ھوسکتے

اللّٰہ تعالیٰ فرماتا ہے کیا تم مومنوں کو چھوڑ کر ان سے دلی دوستیاں کروگے جو تمھارے طاہرومطہر دین کو ہنسی میں اڑاتے ہیں۔ ہاں ان کو اپنے دین والوں سے دوستیاں اور محبت تو ہوسکتی ہے مگر تم سے نہیں۔

(سورہ النساء, سُورة الْمَآئِدَة)

No comments:

Post a Comment