Tuesday 19 March 2024

الم پارہ-1 مختصر مضامین

أَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

1-سورةالفاتحہ

مسلم اور نسائی میں حدیث ہےکہ "رسول اللہ ﷺ کے پاس حضرت جبرائیل امین بیٹھے ہوئے تھے کہ اوپر سےایک زور دار دھماکےکی آواز آئی۔ جبرائیل علیہ السلام نے اوپر دیکھ کر فرمایا: آج آسمان کا وھ دروازہ کھلا ہے جو کبھی نہیں کھلا تھا۔ پھر وہاں سے ایک فرشتہ حضورﷺ کے پاس آتا ہے اور کہتا ہے خوش ہوجائیے دو نور آپ کو ایسے دئے گئے ہیں کہ آپ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دئیے گئے، سورہ فاتحہ اور سورۃ بقرہ کی آخری آیات، ایک ایک حرف ان میں سےنور ہے۔" سورہ فاتحہ میں بندے کو اپنے رب سے مانگنے کا سلیقہ سکھایا گیا ہے۔

2- ایمان بالغیب

بالغیب سے مراد پوشیدہ حقیقتیں ہیں جو انسان کے حواس سے چھپے ہوئے ہیں اور کبھی براہِ راست عام انسانوں کے تجربہ ومشاہدہ میں نہیں آتیں مثلاً اللّٰہﷻ کی ذات و صفات، فرشتے، وحی، جنت، دوزخ، عذابِ قبر وغیرہ۔

3- تخلیق آدم

خلیفہ وہ ھے جو کسی ملک میں بادشاہ کے عطا کردہ اختیارات اس کے نائب کی حیثیت سے استعمال کرے۔ آدم علیہ السلام بھی اللّٰہ کے خلیفہ تھے، جن کی وجہ سے یہ دنیا بنی نوع انسان سے آباد ہوئ۔ اللّٰہ کا نام بلند ھوا اور انسان نے اللّٰہ کو پہچانا اور ایسے کام سر انجام دئیے جس سے اللّٰہ راضی ہوا، اور اللّٰہ نے بھی ان سے وعدہ کیا ہے کہ ایک مقررہ مدت تک اس دنیا کی چیزوں سے فائدہ اٹھائیں اور پھر ہماری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔

4- تعمیر کعبہ

اللّٰہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کو تعمیر کعبہ کا حکم دیا تب ابراہیم علیہ السلام اور آپ کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام نے خانہ کعبہ کی بنیاد رکھی اور کعبہ کی پوری عمارت کا کام مکمل کردیا۔اس طرح سے اللّٰہ تعالیٰ نے بنی نوع پر بہت بڑا احسان کیا خانہ کعبہ کی تعمیر سے ایک ایسا مرکز وجود میں آیا جس سے پوری دنیا کے مسلمان ایک ہی مرکز کے تحت مرکوز ہوگئے۔

No comments:

Post a Comment