Monday 9 July 2018

نیت صالحہ کی اہمیت

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم
حضورِ اکرم  ﷺ  نے فرمایا "میری امت کی مثال چار آدمیوں کی طرح ہے: ایک وہ جسے اللّٰہ عزوجل نے علم ومال عطاکیا،  وہ اپنے مال میں اپنے علم کے مطابق عمل کرتا ھے، یعنی اسے جائز مصارف میں خرچ کرتاہے، دوسرا وہ آدمی جسے اللّٰہ نے علم تو دیا ھے مال نہیں دیا، وہ کہتا ھے: اگر میرے پاس بھی مال ھوتا تو میں اس کی طرح اس ( کو جائز مصارف میں خرچ کرنے) میں (اپنے علم کے مطابق) عمل کرتا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یہ دونوں ثواب میں برابر ہیں۔ ایک اور آدمی جسے اللّٰہ عزوجل نے مال دیا ہے مگر علم نہیں دیا، وہ اپنے مال میں بھٹک رہاہے، یعنی اسے ناحق خرچ کرتا چلا جارہا ھے اور دوسرا وہ شخص ھے جسے اللّٰہ نے علم دیا ھے نہ مال ، وھ کہتا ھے اگر میرے پاس بھی اس طرح کا مال ہوتا تو میں بھی اس کی طرح کے (برے)کارنامے سر انجام دیتا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یہ دونوں گناہ میں برابر ہیں".
سنن ابن ماجہ 4228
جامع ترمذی 2325

No comments:

Post a Comment