Sunday 25 August 2019

اللہ کی وعید تین افراد پر

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلایا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ تین قسم کے لوگ ایسے ہیں کہ جن کا قیامت میں، میں خود مدعی بنوں گا۔ ایک تو وہ شخص جس نے میرے نام پہ عہد کیا، اور پھر وعدہ خلافی کی۔ دوسرا وہ جس نے کسی آزاد آدمی کو بیچ کر اس کی قیمت کھائی اور تیسرا وہ شخص جس نے کسی کو مزدور کیا، پھر کام تو اس سے پورا لیا، لیکن اس کی مزدوری نہ دی۔

صحیح بخاری 2270

اہل کتاب کو سلام کا جواب

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ جب اہل کتاب تمہیں سلام کریں تو تم (جواب میں اتنا) کہو :’’ وعلیکم ۔‘‘

مشکوة 4637

ناپسندیدہ جگہیں بازار ھیں

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا : ’’ﷲﷻ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ مقامات مساجد ہیں اور سب سے زیادہ ناپسندیدہ جگہیں بازار ہیں ۔‘‘

مشکوة696

مسجد میں داخل ھونے و نکلنے کی دعا

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:  جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام بھیجے پھر یہ دعا پڑھے:

اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ

اے اللہ! مجھ پر اپنی رحمت کے دروازے کھول دے، پھر جب نکلے تو یہ کہے:

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ

اے اللہ! میں تیرے فضل کا طالب ہوں ۔

سنن ابی داؤد 465

بد کلامی سے بچو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: حیاء، ایمان سے ہے اور ایمان جنت میں (لےجانے والا) ہے اور بد کلامی و بد زبانی، اکھڑ مزاجی اور بدخلقی سے ہے اوراکھڑ مزاجی آگ میں(لےجانے والی) ہے۔

مسند احمد 9224

معاملات کی اہمیت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، ایک آدمی نے عرض کیا : اللہ کے رسولﷺ ! فلاں عورت اپنی نمازوں ، روزوں اور صدقات کی کثرت کے حوالے سے مشہور ہے لیکن وہ اپنی زبان درازی سے اپنے پڑوسیوں کو تکلیف پہنچاتی ہے ، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ وہ جہنمی ہے ۔‘‘ اس نے عرض کیا : اللہ کے رسول ﷺ ! فلاں عورت اپنی نمازوں ، روزوں اور صدقات کی قلت کے حوالے سے مشہور ہے ، اور وہ پنیر کے چند ٹکڑے صدقہ کرتی ہے اور(مگر) وہ اپنی زبان درازی کے ذریعے اپنے پڑوسیوں کو تکلیف نہیں پہنچاتی ، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ وہ جنتی ہے ۔‘‘

مشکوة 4992

زبان کو قابو میں رکھو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

حضرت عقبہ بن عامر رضی الله عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! نجات کی کیا صورت ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اپنی زبان کو قابو میں رکھو ، اپنے گھر کی وسعت میں مقید رہو اور اپنی خطاؤں پر روتے رہو“.

جامع ترمذی 2406

Monday 19 August 2019

نیکی گناہوں کو مٹاتی ھے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ ! آپ مجھے وصیت کریں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب برائی ہو جائے تو اس کے بعد نیکی کر، تاکہ وہ برائی کے اثر کو مٹا دے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! کیا لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ (کہنا) بھی نیکی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ تو سب سے زیادہ فضیلت والی نیکی ہے۔

مسند احمد 5423

نماز میں استغفار مانگو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ آپ ﷺ مجھے کوئی ایسی دعا سکھا دیجئیے جسے میں نماز میں پڑھا کروں۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہ دعا پڑھا کرو

« اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ ، فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ ، وَارْحَمْنِي إِنَّك أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ »

اے اللہ! میں نے اپنی جان پر ( گناہ کر کے ) بہت زیادہ ظلم کیا پس گناہوں کو تیرے سوا کوئی دوسرا معاف کرنے والا نہیں۔ مجھے اپنے پاس سے بھرپور مغفرت عطا فرما اور مجھ پر رحم کر کہ مغفرت کرنے والا اور رحم کرنے والا بیشک وشبہ تو ہی ہے۔

صحیح بخاری 834

محبت کا اظہار کرو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

حضرت مقدام بن معدیکرب ؓ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں ، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ جب آدمی اپنے (مسلمان) بھائی سے محبت کرے تو وہ اسے بتائے کہ وہ اس سے محبت کرتا ہے ۔‘‘

مشکوة 5016

نماز جمعہ کی ایک رکعت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ جو شخص نمازِ (جمعہ) کی ایک رکعت پا لے تو اس نے نماز پالی ۔‘‘
 
مشکوة 1412

نبوت کا پچیسواں حصہ

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: راست روی (حق گوئی) ، خوش خلقی اور میانہ روی نبوت کا پچیسواں حصہ ہے.

سنن ابی داؤد 4776

مسند ذکر

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

سیدنا ابو ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے نمازِ فجر ادا کر کے یہ دعا دس بار پڑھی:

 لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔

 تواس کو چارگردنیں آزاد کرنے کے بقدر ثواب ملے گا، اس کے لیے دس نیکیاں لکھی جائیں گی، اس کی دس برائیاں مٹا دی جائیں گی، اس کے دس درجے بلند کر دیئے جائیں گے، شام تک یہ کلمات اس کے لیے شیطان سے محافظ ثابت ہوں گے، اگر وہ مغرب کے بعد دس بار کہے گا تو پھر اسی طرح کی فضیلت حاصل ہو گی۔

مسند احمد 5488

Sunday 11 August 2019

رسول اللہ ﷺ عید الاضحی کے دن نماز عید سے واپسی پر کھاتے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اللہ ﷺ عید الفطر کے دن جب تک کہ کچھ کھا نہ لیتے نہیں نکلتے اور عید الاضحی کے دن نہیں کھاتے جب تک کہ ( عید گاہ سے ) واپس نہ آجاتے.

سنن ابن ماجہ 1756

Friday 9 August 2019

قربانی نماز عید کے بعد کرو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ آج ( عید الاضحی کے دن ) کی ابتداء ہم نماز ( عید ) سے کریں گے پھر واپس آ کر قربانی کریں گے جو اس طرح کرے گا وہ ہماری سنت کے مطابق کرے گا لیکن جو شخص ( نماز عید سے ) پہلے ذبح کرے گا تو اس کی حیثیت صرف گوشت کی ہو گی جو اس نے اپنے گھر والوں کے لیے تیار کر لیا ہے قربانی وہ قطعاً بھی نہیں۔ اس پر ابوبردہ بن نیار رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے انہوں نے ( نماز عید سے پہلے ہی ) ذبح کر لیا تھا اور عرض کیا کہ میرے پاس ایک سال سے کم عمر کا بکرا ہے ( کیا اس کی دوبارہ قربانی اب نماز کے بعد کر لوں؟ ) نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اس کی قربانی کر لو.

صحیح بخاری 5545

قربانی کے گوشت میں غریبوں کا حصہ

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

مدینہ منورہ میں ہم قربانی کے گوشت میں نمک لگا کر رکھ دیتے تھے اور پھر اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھی پیش کرتے تھے پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہ کھایا کرو۔ یہ حکم ضروری نہیں تھا بلکہ آپ ﷺ کا منشا یہ تھا کہ ہم قربانی کا گوشت ( ان لوگوں کو بھی جن کے یہاں قربانی نہ ہوئی ہو ) کھلائیں اور اللہ زیادہ جاننے والا ہے۔

صحیح بخاری 5570

کن جانوروں کی قربانی مکروہ ھے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

چار قسم کے جانوروں کی قربانی درست نہیں: ایک کانا جس کا کانا پن واضح ہو، دوسرے بیمار جس کی بیماری عیاں اور ظاہر ہو، تیسرے لنگڑا جس کا لنگڑا پن نمایاں ہو، چوتھا ایسا لاغر اور دبلا پتلا جس کی ہڈیوں میں گودا نہ ہو.

سنن ابن ماجہ 3144

قربانی کے لیے چھری تیز رکھو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سینگ دار مینڈھا لانے کا حکم دیا جس کی آنکھ سیاہ ہو، سینہ، پیٹ اور پاؤں بھی سیاہ ہوں، پھر اس کی قربانی کی، آپ ﷺ نے فرمایا: عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا چھری لاؤ ، پھر فرمایا: اسے پتھر پر تیز کرو ، تو میں نے چھری تیز کی، آپ ﷺ  نے اسے ہاتھ میں لیا اور مینڈھے کو پکڑ کر لٹایا اور ذبح کرنے کا ارادہ کیا اور کہا:«بسم الله اللهم تقبل من محمد وآل محمد ومن أمة محمد» اللہ کے نام سے ذبح کرتا ہوں، اے اللہ! محمد، آل محمد اور امت محمد کی جانب سے اسے قبول فرما پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی قربانی کی۔

سنن ابو داؤد 2792

قربانی کرنا افضل عمل ھے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو ( قربانی کی ) وسعت (گنجائش) ہو اور وہ قربانی نہ کرے، تو وہ ہماری عید گاہ کے قریب نہ پھٹکے ۔

سنن ابن ماجہ 3123

یوم عرفہ کا روزہ

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

سیدنا ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یوم عرفہ یعنی (۹) ذوالحجہ کا روزہ گزشتہ اور آئندہ دو سالوں کے گناہوں کا کفارہ بنتا ہے اور یومِ عاشوراء کا روزہ ایک گزشتہ سال کے گناہوں کا۔

مسند احمد 3979

صدقہ جاریہ

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب انسان فوت ہو جائے تو اس کا عمل منقطع ہو جاتا ہے سوائے تین اعمال کے ( وہ منقطع نہیں ہوتے ) : صدقہ جاریہ یا ایسا علم جس سے فائدہ اٹھایا جائے یا نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے۔

صحیح مسلم 4223

عشاء اور فجر کی نماز کی اہمیت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اکرمﷺ نے فرمایا کہ منافقوں پر فجر اور عشاء کی نماز سے زیادہ اور کوئی نماز بھاری نہیں اور اگر انہیں معلوم ہوتا کہ ان کا ثواب کتنا زیادہ ہے ( اور چل نہ سکتے ) تو گھٹنوں کے بل گھسیٹ کر آتے اور میرا تو ارادہ ہو گیا تھا کہ مؤذن سے کہوں کہ وہ تکبیر کہے، پھر میں کسی کو نماز پڑھانے کے لیے کہوں اور خود آگ کی چنگاریاں لے کر ان سب کے گھروں کو جلا دوں جو ابھی تک نماز کے لیے نہیں نکلے۔

صحیح البخاری 657

گھروں میں سورہ بقرہ پڑھو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روا یت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : اپنے گھروں کو قبرستان نہ بنا ؤ شیطان اس گھر سے بھاگتا ہے جس میں سورہ بقرہ پڑھی جاتی ہے ۔

صحیح مسلم 1824

جنازہ میں شرکت کرو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

سیّدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص میت کے ساتھ جائے (اور اس کے ساتھ ہی رہے) یہاں تک کہ نماز جنازہ اور (تدفین) سے فارغ ہو جائے تو اس کے لیے دو قیراط اجروثواب ہو گا اور جو آدمی اس کے ساتھ جائے، یہاں تک کہ اس پر نماز سے فارغ ہوا جائے، اس کے لیے ایک قیراط اجر ہو گا۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) کی جان ہے! یہ قیراط اس شخص کے ترازو میں احد پہاڑ سے بھی بھاری ہو گا۔

مسند احمد 3142

نماز میں شیطان کا وار

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شیطان تم میں سے کسی کے پاس نماز کی حالت میں آتا ہے، اور انسان اور اس کے دل کے درمیان داخل ہو کر وسوسے ڈالتا ہے، یہاں تک کہ آدمی نہیں جان پاتا کہ اس نے زیادہ پڑھی یا کم پڑھی، جب ایسا ہو تو سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کرے، پھر سلام پھیرے.

سنن ابن ماجہ 1216

بال اور ناخن نہ کاٹے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس شخص کے پاس ذبح کرنے کے لئے کوئی ذبیحہ (قربانی کا جانور) ہو تو جب ذوالحجہ کا چاند نظر آجائے ، وہ ہرگز اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے ، یہاں تک کہ قربانی کرلے ( پھر بال اور ناخن کاٹے ۔ )

صحیح مسلم 5121

فرشتوں کی ڈیوٹیاں

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اکرمﷺ نے فرمایا کہ رات اور دن میں فرشتوں کی ڈیوٹیاں بدلتی رہتی ہیں۔ اور فجر اور عصر کی نمازوں میں ( ڈیوٹی پر آنے والوں اور رخصت پانے والوں کا ) اجتماع ہوتا ہے۔ پھر تمہارے پاس رہنے والے فرشتے جب اوپر چڑھتے ہیں تو اللہ تعالیٰ پوچھتا ہے حالانکہ وہ ان سے بہت زیادہ اپنے بندوں کے متعلق جانتا ہے، کہ میرے بندوں کو تم نے کس حال میں چھوڑا۔ وہ جواب دیتے ہیں کہ ہم نے جب انہیں چھوڑا تو وہ ( فجر کی ) نماز پڑھ رہے تھے اور جب ان کے پاس گئے تب بھی وہ ( عصر کی ) نماز پڑھ رہے تھے۔

صحیح البخاری 555

صلح کرائیں

قباء کے لوگوں نے آپس میں جھگڑا کیا اور نوبت یہاں تک پہنچی کہ ایک نے دوسرے پر پتھر پھینکے، آپﷺ کو جب اس کی اطلاع دی گئی تو آپ ﷺ نے فرمایا ”چلو ہم ان میں صلح کرائیں گے۔“

صحیح بخاری 2693

مردے کی آوازیں

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ جب جنازے کو رکھا جاتا ہے اور لوگ اسے کندھوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر وہ نیک ہو تو کہتا ہے : مجھے آگے پہنچاؤ اور اگر وہ صالح نہ ہو تو وہ اپنے گھر والوں سے کہتا ہے : تباہی ہو ، تم مجھے کہاں لے جا رہے ہو ۔ انسان کے علاوہ ہر چیز اس کی آواز سنتی ہے ، اور اگر انسان سن لے تو وہ بے ہوش ہو جائے ۔‘‘

مشکوة 1647

دو رخا شخص

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بدترین وہ شخص دو رخا (double-faced ) ہے، کسی کے سامنے اس کا ایک رخ ہوتا ہے اور دوسرے کے سامنے دوسرا رخ برتتا ہے۔

صحیح بخاری 7179

نیک عمل جاری رہے گا

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

حضرت ابوموسی ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ جب بندہ بیمار ہو جائے یا وہ سفر پر ہو تو اس کے لیے اتنا ہی عمل (ثواب) لکھ دیا جاتا ہے جتنا وہ حالت قیام (عام دنوں میں) اور حالت صحت میں کیا کرتا تھا ۔‘‘ رواہ البخاری ۔

مشکوة 1544

مومن کی مثال کھیتی

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ مومن کی مثال کھیتی کی سی ہے جسے ہوا جھکا دیتی ہے ، اور مومن کو مصائب آتے رہتے ہیں ، جبکہ منافق کی مثال صنوبر کے درخت کی طرح ہے وہ حرکت نہیں کرتا حتیٰ کہ اسے کاٹ دیا جاتا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

مشکوة 1542

شیطانی خیالات

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ”تم میں سے کسی کے پاس شیطان آتا ہے اور تمہارے دل میں پہلے تو یہ سوال پیدا کرتا ہے کہ فلاں چیز کس نے پیدا کی، فلاں چیز کس نے پیدا کی؟ اور آخر میں بات یہاں تک پہنچاتا ہے کہ خود تمہارے رب کو کس نے پیدا کیا؟ جب کسی شخص کو ایسا وسوسہ ڈالے تو ﷲﷻ سے پناہ مانگنی چاہئے، شیطانی خیال کو چھوڑ دے۔“

صحیح بخاری 3276

وضو میں احتیاط

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قوم کو اس حال میں دیکھا کہ وضو کرنے میں ان کی ایڑیاں ( پانی نہ پہنچنے کی وجہ سے ) خشک تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایڑیوں کو بھگونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے جہنم کی آگ سے تباہی ہے. وضو پوری طرح سے کرو.

سنن ابو داؤد 97

تلاوت قرآن کا اصول

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قرآن مجید اس وقت تک پڑھو جب تک اس میں دل لگے، جب جی اچاٹ ہونے لگے تو پڑھنا بند کر دو۔

صحیح بخاری 5060

صبر کیا ہے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صبر تو وہی ہے جو صدمہ (مصیبت و تکلیف) کے شروع میں کیا جائے۔

صحیح بخاری 1302

قابلِ رشک عمل

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”رشک کے قابل تو دو ہی آدمی ہیں۔ ایک وہ جسے اللہ نے قرآن دیا اور وہ اس کی تلاوت رات دن کرتا رہتا ہے اور دوسرا وہ جسے اللہ نے مال دیا ہو اور وہ اسے رات و دن خرچ کرتا رہا۔“

صحیح بخاری 7529

محبت کا اظہار

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

حضرت مقدام بن معدیکرب ؓ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں ، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ جب آدمی اپنے (مسلمان) بھائی سے محبت کرے تو وہ اسے بتائے کہ وہ اس سے محبت کرتا ہے ۔‘‘

مشکوة 5016

ہنسانے کے لئے جھوٹ بولنا

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

سیدنا معاویہ بن حیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس شخص کے لیے ہلاکت ہے، جو لوگوں سے بات کرتا ہے اور ان کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولتا ہے، اس کے لیے ہلاکت ہے، اس کے لیے ہلاکت ہے۔

مسند احمد 9913

میٹھی چیز کھانا سنت ھے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میٹھی چیزیں اور شہد پسند فرمایا کرتے تھے.

مشکوة 4182

کثرتِ سوال سے بچو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے تم پر ماں کی نافرمانی حرام قرار دی ہے اور ( والدین کے حقوق ) نہ دینا اور ناحق ان سے مطالبات کرنا بھی حرام قرار دیا ہے، لڑکیوں کو زندہ دفن کرنا ( بھی حرام قرار دیا ہے ) اور «قيل وقال» ( فضول باتیں ) کثرتِ سوال اور مال کی بربادی کو بھی ناپسند کیا ہے۔

صحیح بخاری 5975

اللہ کاشکر ادا کرو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس بات پر ( اپنے ) بندے سے راضی ہوتا ہے کہ وہ ایک کھانا کھائے اور اس پر اللہ کی حمد (شکر ادا ) کرے یا پینے کی کوئی چیز ( پانی ، دودھ وغیرہ ) پئیے اور اس پر ﷲﷻ کی حمد کرے ۔

صحیح مسلم 6932