Sunday 20 October 2019

درود شریف کی فضیلت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

مَنْ صَلَّى عَلَيَّ وَاحِدَةً، صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ عَشْرًا


جس نے مجھ پر ایک بار درود بھیجا اللہ تعالٰی اس پر دس بار رحمت فرماتے ہے. ترمذی 485

اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

خير الأيام يوم الجمعة، فَأَكْثِرُوا عَلَيَّ مِنَ الصَّلَاةِ فِيهِ فَإِنَّ صَلَاتَكُمْ مَعْرُوضَةٌ عَلَيَّ،  قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! كَيْفَ تُعْرَضُ صَلَاتُنَا وَقَدْ أَرِمْتَ؟ أي: بَلِيتَ، فَقَالَ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم:  إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَى الْأَرْضِ أَنْ تَأْكُلَ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَاءِ

بہترین دن جمعہ کا دن ہے، پس اس میں مجھ پر کثرت کے ساتھ درود بھیجا کرو، کیونکہ بلاشبہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے، انہوں نے عرض کی: یا رسول اللہﷺ! ہمارا درود آپﷺ پر کیسے پیش کیا جائے گا جبکہ آپﷺ(فوت ہوکر) مٹی ہوچکے ہوں گے؟  یعنی: ہڈیاں تک گل چکی ہوں گی۔ فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے: بے شک اللہ تعالٰی نے زمین پر حرام کردیا ہے کہ وہ انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے جسموں کو کھائے. 

سنن ابو داؤد 1047

No comments:

Post a Comment