Monday 28 October 2019

ﷲ کے دوست

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے بندوں میں سے کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے جو انبیاء و شہداء تو نہیں ہوں گے لیکن قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی جانب سے جو مرتبہ انہیں ملے گا اس پر انبیاء اور شہداء رشک کریں گے لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول ﷺ ! آپ ہمیں بتائیں وہ کون لوگ ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ ایسے لوگ ہوں گے جن میں آپس میں خونی رشتہ تو نہ ہو گا اور نہ مالی لین دین اور کاروبار ہو گا لیکن وہ اللہ کی ذات کی خاطر ایک دوسرے سے محبت رکھتے ہوں گے، قسم اللہ کی، ان کے چہرے ( مجسم ) نور ہوں گے، وہ خود پرنور ہوں گے انہیں کوئی ڈر نہ ہو گا جب کہ لوگ ڈر رہے ہوں گے، انہیں کوئی رنج و غم نہ ہو گا جب کہ لوگ رنجیدہ و غمگین ہوں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی:

أَلا إِنَّ أَوْلِيَاءَ اللَّهِ لا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلا هُمْ يَحْزَنُونَ

 یاد رکھو اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی اندیشہ ہے اور نہ وہ غمگین ہوتے ہیں. 

سنن ابو داؤد 3527

ماہِ صفر کے بارے میں غلط فہمی

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ نہ کوئی بیماری متعدی ہے اور نہ اُلّو منحوس ہے اور نہ ہی ماہ صفر ۔‘‘ (یہ سن کر) ایک دیہاتی نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ﷺ! ان اونٹوں کے بارے میں آپ ﷺ کا کیا خیال ہے جو ریگستان میں رہتے ہیں اور وہ ہرن معلوم ہوتے ہیں ، اس میں ایک خارش زدہ اونٹ شامل ہو جاتا ہے تو وہ انہیں بھی خارش لگا دیتا ہے ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ تو پھر پہلے (اونٹ) کو کس نے خارش زدہ کیا ؟‘‘

مشکوٰة 4578

اِیمَانِ مُفَصَّل

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

ایمان مفصل یہ ھے:

اٰمَنْتُ بِاللّٰهِ وَ مَلٰئِکَتِہٖ وَ کُتُبِہٖ وَ رُسُلِہٖ والیَوْمِ الٰاخِرِ وَالقَدْرِ خَیْرِہٖ وَ شَرٌِہٖ مِنَ اللهِ تَعَالیٰ وَالبَعثِ بَعدَالمَوتِ

 میں اللّٰہ تعالیٰ پر اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں اور قیامت کے دن پر اور اس پر کہ اچھی اور بری تقدیر اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے اور موت کے بعد اٹھائے جانے پر ایمان لایا 

ایمانِ مُجْمل (ایمان کا خلاصہ)

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

ایمان مجمل یہ ھے:

اٰمَنْتُ بِاللّٰہِ کَمَا ھُوَ بِاَسْمَآئِـہٖ وَصِفَاتِہٖ وَقَبِلْتُ جَمِیْعَ اَحْکَامِہٖ اِقْرَارٌ بِۢاللِّسَانِ وَتَصْدِیْقٌ بِۢالْقَلْبِ

میںﷲ پر اس کے تمام اسماء و صفات کے ساتھ ایمان لایا، اور میں نے اس کے تمام احکام قبول کیے اور اس کا زبان سے اقرار اور دل سے تصدیق کی۔

اللہ ﷻ کے بہترین اور بدترین بندے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

 حضرت عبد الرحمن بن غنمؓ اور حضرت ابوسعید اسماء بنت یزید ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ اللہ کے بہترین بندے وہ ہیں کہ جب انہیں دیکھا جائے تو اللہ یاد آ جائے ، جبکہ اللہ کے بندوں میں سے بدترین لوگ چغل خور ، پیاروں کے درمیان جدائی ڈالنے والے اور (گناہوں سے) لاتعلق لوگوں پر برائی کا الزام لگانے والے ہیں ۔

مشکوة 4871

دودھ پینے کی دعا

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

جسے اللہ تعالیٰ دودھ پلوائے تو یہ دعا پڑھے:

اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَزِدْنَا مِنْهُ

اے اللہ ! ہمیں اس میں برکت عطا فرما اور ہمیں اور زیادہ دے. 

  سنن ابن ماجہ 3322

اول کلمہ طیب

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

*اول کلمہ طیب*

لَآ اِلٰهَ اِلاَّ اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ

اللہ کے سِوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں

*دوم کلمہ شہادت*

اَشْهَدُ اَنْ لَّآ اِلٰهَ اِلاَّ اللّٰهُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لُہٗ وَاَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ

میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سِوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا ہے، اسکا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے بندے اور رسول ہیں.

ششم کلمہ رَدٌِ کُفر

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَللّٰهُمَّ اِنٌِیْٓ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ اَنْ اُشْرِكَ بِكَ شَيْئًا وَّاَنَآ اَعْلَمُ بِهٖ وَ اَسْتَغْفِرُكَ لِمَا لَآ اَعْلَمُ بِهٖ تُبْتُ عَنْهُ وَ تَبَرَّأْتُ مِنَ الْكُفْرِ وَ الشٌِرْكِ وَ الْكِذْبِ وَ الْغِيْبَةِ وَ الْبِدْعَةِ وَ النَّمِيْمَةِ وَ الْفَوَاحِشِ وَ الْبُهْتَانِ وَ الْمَعَاصِىْ كُلٌِهَا وَ اَسْلَمْتُ وَ اَقُوْلُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللهِؕ

’’اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ میں کسی شے کو جان بوجھ کر تیرا شریک بناؤں اور بخشش مانگتا ہوں تجھ سے اس (شرک) کی جسے میں نہیں جانتا اور میں نے اس سے (یعنی ہر طرح کے کفر و شرک سے) توبہ کی اور بیزار ہوا کفر، شرک، جھوٹ، غیبت، بدعت اور چغلی سے اور بے حیائی کے کاموں سے اور بہتان باندھنے سے اور تمام گناہوں سے۔ اور میں اسلام لایا۔ اور میں کہتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، محمد ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں

Sunday 20 October 2019

پنجم کلمہ اِسْتِغفار

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَسْتَغْفِرُ ﷲَ رَبِّيْ مِنْ کُلٌِ ذَنْبٍ اَذْنَبْتُهُ عَمَدًا اَوْ خَطَاً سِرًّا اَوْ عَلَانِيَةً وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ مِنَ الذَّنْبِ الَّذِيْ اَعْلَمُ وَمِنَ الذَّنْبِ الَّذِيْ لَآ اَعْلَمُ ، اِنَّکَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ وَسَتَّارُ الْعُيُوْبِ وَغَفَّارُ الذُّنُوْبِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاﷲِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمِ

میں اپنے پروردگار اللہ سے معافی مانگتا ہوں ہر اس گناہ کی جو میں نے جان بوجھ کر کیا یا بھول کر، چھپ کر کیا یا ظاہر ہوکر۔اور میں اس کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں اس گناہ کی جسے میں جانتا ہوں اور اس گناہ کی بھی جسے میں نہیں جانتا۔(اے اللہ!) بیشک تو غیبوں کا جاننے والا، عیبوں کا چھپانے والا اور گناہوں کا بخشنے والا ہے۔ اور گناہ سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت نہیں مگر ﷲ کی مدد سے جو بہت بلند عظمت والا ہے۔

چہارم کلمہ توحید

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، یُحْیٖ وَیُمِیْتُ وَهُوَ حَیٌّ لاَّ یَمُوْتُ اَبَداً اَبَداً، ذُوْ الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ، وَهُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ

اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہی ہے اور اسی کے لئے تعریف ہے، وہی زندہ کرتا اور مارتاہے اور وہ ہمیشہ زندہ ہے، اسے کبھی موت نہیں آئے گی، بڑے جلال اور بزرگی والا ہے۔ اس کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

سوم کلمہ تمجید

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلاَّ بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ

اللہ پاک ہے اور سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں اور اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے۔ گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کی توفیق نہیں مگر اللہ کی طرف سے عطا ہوتی ہے جو بہت بلند عظمت والا ہے۔

درود شریف کی فضیلت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

مَنْ صَلَّى عَلَيَّ وَاحِدَةً، صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ عَشْرًا


جس نے مجھ پر ایک بار درود بھیجا اللہ تعالٰی اس پر دس بار رحمت فرماتے ہے. ترمذی 485

اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

خير الأيام يوم الجمعة، فَأَكْثِرُوا عَلَيَّ مِنَ الصَّلَاةِ فِيهِ فَإِنَّ صَلَاتَكُمْ مَعْرُوضَةٌ عَلَيَّ،  قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! كَيْفَ تُعْرَضُ صَلَاتُنَا وَقَدْ أَرِمْتَ؟ أي: بَلِيتَ، فَقَالَ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم:  إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَى الْأَرْضِ أَنْ تَأْكُلَ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَاءِ

بہترین دن جمعہ کا دن ہے، پس اس میں مجھ پر کثرت کے ساتھ درود بھیجا کرو، کیونکہ بلاشبہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے، انہوں نے عرض کی: یا رسول اللہﷺ! ہمارا درود آپﷺ پر کیسے پیش کیا جائے گا جبکہ آپﷺ(فوت ہوکر) مٹی ہوچکے ہوں گے؟  یعنی: ہڈیاں تک گل چکی ہوں گی۔ فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے: بے شک اللہ تعالٰی نے زمین پر حرام کردیا ہے کہ وہ انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے جسموں کو کھائے. 

سنن ابو داؤد 1047

ﷲﷻ غفورالرحیم ھے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت ابوہریرہ ؓ اور حضرت ابوسعید ؓ نبی کریم صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں ، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ مسلمان کو جو پریشانی ، غم ، رنج ، تکلیف اور دکھ پہنچتا ہے حتیٰ کہ اگر اسے کوئی کانٹا بھی چبھتا ہے تو اللہ اس (تکلیف) کی وجہ سے اس کے گناہ معاف فرما دیتا ہے ۔‘‘

مشکوة 1537

میرے لیے ﷲﷻ ہی کافی ھے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

 جو شخص صبح کے وقت اور شام کے وقت سات مرتبہ کہے :

حَسْبِيَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ

مجھے اللہ ہی کافی ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور وہ عرشِ عظیم کا رب ہے تو اللہ اس کی پریشانیوں سے اسے کافی ہو گا چاہے ان کے کہنے میں وہ سچا ہو یا جھوٹا۔

سنن ابو داؤد 5081

موت کی تمنا مت کرو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم میں سے کوئی شخص کسی نقصان ( مصیبت ) کی وجہ سے ، جو اس پر نازل ہو ، موت کی تمنا نہ کرے ۔ اگر اسنے لامحالہ موت مانگنی بھی ہو تو یوں کہے : اے اللہ! مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک زندگی میرے لیے بہتر ہو اور مجھے وفات دے جب موت میرے لیے بہتر ہو ۔

صحیح مسلم 6814

Monday 14 October 2019

معاملات کی اہمیت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : قیامت کے دن اللہ عزوجل فرمائے گا : آدم کے بیٹے! میں بیمار ہوا تو نے میری عیادت نہ کی ۔ وہ کہے گا : میرے رب! میں کیسے تیری عیادت کرتا جبکہ تو رب العالمین ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا : کیا تمہیں معلوم نہ تھا کہ میرا فلاں بندہ بیمار تھا ، تو نے اس کی عیادت نہ کی ۔ تمہیں معلوم نہیں کہ اگر تو اس کی عیادت کرتا تو مجھے اس کے پاس پاتا ، اے ابن آدم! میں نے تجھ سے کھانا مانگا ، تو نے مجھے کھانا نہ کھلایا ۔ وہ شخص کہے گا : اے میرے رب! میں تجھے کیسے کھانا کھلاتا جبکہ تو خود ہی سارے جہانوں کو پالنے والا ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا : کیا تجھے معلوم نہیں کہ میرے فلاں بندے نے تجھ سے کھانا مانگا تھا : تو نے اسے کھانا نہ کھلایا اگر تو اس کو کھلا دیتا تو تمہیں وہ ( کھانا ) میرے پاس مل جاتا ۔ اے ابن آدم! میں نے تجھ سے پانی مانگا تھا ، تو نے مجھے پانی نہیں پلایا ۔ وہ شخص کہے گا : میرے رب! میں تجھے کیسے پانی پلاتا جبکہ تو خود ہی سارے جہانوں کو پالنے والا ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا : میرے فلاں بندے نے تجھ سے پانی مانگا تھا تو نے اسے پانی نہ پلایا ، اگر تو اس کو پانی پلا دیتا تو ( آج ) اس کو میرے پاس پالیتا ۔

صحیح مسلم 6556

اللہ اعلم! ﷲﷻ بہتر جانتا ہے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا : لوگوں ! جس شخص کو کسی چیز کا علم ہو تو وہ اس کے متعلق بات کرے ، اور جسے علم نہ ہو تو وہ کہے : (اللہ اعلم) اللہ بہتر جانتا ہے ۔ کیونکہ جس چیز کا تجھے علم نہ ہو اس کے متعلق تمہارا یہ کہنا کہ اللہ بہتر جانتا ہے ، یہ بھی علم کی بات ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیﷺ سے فرمایا :’’ کہہ دیجیے ، میں اس پر تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا اور میں تکلف کرنے والوں میں سے بھی نہیں ہوں ۔‘‘

مشکوة 272

شیطان میاں بیوی میں لڑائی کرواتا ھے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ شیطان اپنا تخت پانی پر سجاتا ہے ۔ پھر وہ اپنے لشکروں کو روانہ کرتا ہے ، وہ لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں ۔ ان میں سے شیطان کا زیادہ مقرب وہ ہوتا ہے جو ان میں سب سے زیادہ گمراہ کن ہو ، ان میں سے ایک آتا ہے تو وہ بتاتا ہے ، میں نے یہ یہ کیا ، تو وہ کہتا ہے ، تو نے کچھ بھی نہیں کیا ۔‘‘ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ پھر ان میں سے ایک آتا ہے تو وہ کہتا ہے ، میں نے فلاں کا پیچھا نہیں چھوڑا حتیٰ کہ میں نے اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی ڈال دی ۔‘‘ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ وہ (شیطان) اسے اپنے قریب کر لیتا ہے اور کہتا ہے :’’ ہاں تم بہت خوب ہو ۔‘‘حضرت اعمش ؓ بیان کرتے ہیں ، میرا خیال ہے ، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ تو وہ (شیطان) اسے گلے لگا لیتا ہے ۔‘‘

مشکوة 71

نماز کے بعد کا ذکر

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے بعد جب سلام پھیرتے تو یہ کہا کرتے تھے:

لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ ، وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ ، وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ

”اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، ملک اسی کے لیے ہے اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔

اے اللہ! جو کچھ تو نے دیا ہے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جو کچھ تو نے روک دیا اسے کوئی دینے والا نہیں اور کسی مالدار اور نصیبہ ور  ( کو تیری بارگاہ میں )  اس کا مال نفع نہیں پہنچا سکتا۔“

صحیح بخاری 6330

امر بالمعروف و نہی عن المنکر ، امت پر فرض ھے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جس قوم میں گناہ کے کام کئے جاتے ہوں، پھر وہ اسے روکنے پر قادر ہو اور نہ روکے تو قریب ہے کہ اللہ ان سب کو عذاب میں گرفتار کر لے ۔  اسے اس طرح بھی روایت کیا ہے کہ ایسی کوئی قوم نہیں جس میں گناہ کے کام کئے جاتے ہوں اور زیادہ تر افراد گناہ کے کام میں ملوث ہوں اور ان پر عذاب نہ آئے۔

سنن ابو داؤد 4338

کھانا کھاچکے تو یہ دعا پڑھے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کھا پی چکتے تو کہتے:

الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِينَ

”سب تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا پلایا اور ہمیں مسلمان بنایا“۔

جامع ترمذی 3457

Monday 7 October 2019

حلال و حرام میں تمیز

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ آدمی اس بات کی پرواہ نہیں کرے گا کہ وہ حلال طریقے سے کما رہا ہے یا حرام طریقے سے ۔‘‘

مشکوة 2761

کسی مسلمان کو ہنستا دیکھے تو یوں دعا دے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

کسی مسلمان کو ہنستا دیکھے تو یوں دعا دے:

أَضْحَكَ اللَّهُ سِنَّكَ

اللہ تجھے ہنساتا رہے.

صحیح بخاری 3683

ضیافت کا بیان

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت ابوشریح الکعبی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ جو شخص اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ اپنے مہمان کی عزت کرے اور وہ ایک دن ایک رات ہے ، اور ضیافت تین دن کے لیے ہے ، اس کے بعد صدقہ ہے ۔ اور مہمان کے لیے حلال نہیں کہ وہ میزبان کے ہاں اس قدر قیام کرے کہ وہ اسے تنگی میں مبتلا کر دے ۔‘‘

مشکوة 4244

صحیح مشورہ دیا جائے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ جس شخص نے علم کے بغیر فتویٰ دیا تو اس کا گناہ اسے فتویٰ دینے والے پر ہے ، اور جس شخص نے اپنے (مسلمان) بھائی کو کسی معاملے میں مشورہ دیا حالانکہ وہ جانتا ہے کہ بھلائی و بہتری اس کے علاوہ کسی دوسری صورت میں ہے ، تو اس نے اس سے خیانت کی ۔‘‘

مشکوة 242

مریض کی عیادت کی دعا

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی کسی مریض کی عیادت کے لیے تشریف لے جاتے تو فرماتے:

لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ

کچھ ڈر نہیں انشاءاللہ یہ بیماری گناہوں سے پاک کرنے والی ھے.

صحیح بخاری 3616

دوسروں کے لیے دعا کرنے کا اجر

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ مسلمان شخص کی اپنے (مسلمان) بھائی کے لیے وہ دعا قبول ہوتی ہے جو اس کی غیر موجودگی میں کی جاتی ہے ، اور (دعا کرنے والے) کے پاس ایک فرشتہ مامور ہوتا ہے ، جب وہ اپنے بھائی کے لیے دعائے خیر کرتا ہے تو وہ مامور فرشتہ آمین کہتا ہے اور کہتا ہے : اسی مثل تمہارے لیے بھی ہو ۔‘‘

مشکوة 2228

جہنم سے خلاصی کی دعا

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چپکے سے کہا: جب تم نمازِ مغرب سے فارغ ہوجاؤ تو سات مرتبہ کہو:

اللَّهُمَّ أَجِرْنِي مِنَ النَّارِ

اے اللہ مجھے جہنم سے بچا لے اگر تم نے یہ دعا پڑھ لی اور اسی رات میں تمہارا انتقال ہو گیا، تو تمہارے لیے جہنم سے پناہ لکھ دی جائے گی، اور جب تم فجر پڑھ کر فارغ ہو اور ایسے ہی یعنی سات مرتبہ  اللَّهُمَّ أَجِرْنِي مِنَ النَّارِ کہو اور پھر اس دن میں تمہارا انتقال ہو جائے تو تمہارے لیے جہنم سے پناہ لکھ دی جائے گی.

سنن ابو داؤد 5079

نماز وتر کے بعد (تین) بار یہ دعا پڑھے

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب وتر میں سلام پھیرتے تو یہ دعا پڑھتے:

سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ

سنن ابو داؤد 1430

فرض نماز کے بعد کے ذکر

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نماز کے بعد تین بار اسْتَغْفَرَ اللَّهَ ”میں اللہ سے مغفرت چاہتا ہوں“، پھر فرماتے :

اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ

(جامع ترمذی 300)

اور ہر ( فرض ) نماز کے بعد 33 دفعہ سبحان اللہ ، 33 مرتبہ الحمد اللہ اور 34 بار اللہ اکبر کہتے.

صحیح مسلم 1350