Wednesday, 22 January 2025

ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنے پر وعید

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

صادق و امین رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ”تباہی و بربادی ہے اس شخص کے لیے جو ایسی بات کہتا ہے کہ لوگ سن کر ہنسیں حالانکہ وہ بات جھوٹی ہوتی ہے تو ایسے شخص کے لیے تباہی ہی تباہی ہے“۔

جامع الترمذی 2315 (صحیح)

اچھے اور بُرے لوگوں کی پہچان

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

 رسولِ کریمﷺ کچھ بیٹھے ہوئے لوگوں کے پاس آکر ٹھہرے اور فرمایا: ”کیا میں تمہارے اچھے لوگوں کو تمہارے بُرے لوگوں میں سے نہ بتا دوں؟“ لوگ خاموش رہے، آپﷺ نے تین مرتبہ یہی فرمایا، ایک آدمی نے کہا: ﷲ کے رسولﷺ! کیوں نہیں؟ آپﷺ ہمارے اچھے لوگوں کو بُرے لوگوں میں سے بتا دیجئیے، آپﷺ نے فرمایا: ”تم میں بہتر وہ ہے جس سے خیر کی امید رکھی جائے اور جس کے شر سے مامون( بےخوف ) رہا جائے اور تم میں سے بُرا وہ ہے جس سے خیر کی امید نہ رکھی جائے اور جس کے شر سے مامون ( بےخوف ) نہ رہا جائے۔

جامع الترمذی 2263 (صحیح)

مسلمان قاتل و مقتول دونوں جہنمی ہیں

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

صادق و امین رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا:  جب دو مسلمان اپنی تلواریں لے کر ایک دوسرے سے ( لڑنے کے لیے ) ملتے ہیں تو قاتل اور مقتول ( دونوں فریق ) جہنم میں جائیں گے۔‘‘ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا : ﷲ کے رسولﷺ ! یہ قاتل ہے ( اس لیے مجرم ہے ) مقتول ( کے جہنمی ہونے ) کی کیا وجہ ہے؟ آپﷺ نے فرمایا :’’ وہ بھی اپنے ساتھی کو قتل کرنا چاہتا تھا۔

سنن ابن ماجہ 3964 (صحیح)

زندگی میں قرض ادا کرنے کی تلقین

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا:  جو شخص اس حال میں فوت ہوا کہ اس کے ذمے ایک دینار یا ایک درہم تھا، وہ اسکی نیکیوں سے ادا کیا جائے گا، وہاں ( آخرت میں ) دینار ہوں گے نہ درہم ۔

سنن ابن ماجہ 2414 (صحیح)

صدقہ دے کر واپس لینے کی ممانعت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

صادق و امین رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا:  جو شخص صدقہ دے کر اپنا صدقہ واپس لے لیتا ہے، اس کی مثال کتے کی سی ہے جو قے کرتا ہے، پھر پلٹ کر اپنی قے کھا لیتا ہے ۔

سنن ابن ماجہ 2391 (صحیح)

اگر قرض واپس کرنے کی نیت نہ ہو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا:  جو شخص قرض لیتا ہے اور اس کا پختہ ارادہ ہوتا ہے کہ اسے واپس نہیں کرے گا، وہ ﷲﷻ سے چور بن کر ملے گا۔

سنن ابن ماجہ 2410 (صحیح)

قرض سے بچنے کی اہمیت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

مُخبرِ صادق حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا:  جس شخص کی جان اس حال میں اسکے جسم سے نکلی کہ وہ تین چیزوں سے پاک تھا، وہ جنت میں داخل ہوجائے گا: تکبر سے، مال غنیمت کی خیانت سے اور قرض سے۔

سنن ابن ماجہ 2412 (صحیح)

شوہر پر بیوی کے حقوق کا بیان

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

مُحسنِ انسانیت سرورِ کائنات حضرت محمد مصطفٰیﷺ نے فرمایا: ”ایمان میں سب سے کامل مومن وہ ہے جو سب سے بہتر اخلاق والا ہو، اور تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اخلاق میں اپنی عورتوں کے حق میں سب سے بہتر ہو“۔ 

جامع الترمذی 1162

الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا:  مالداری (امیری) یہ نہیں ہے کہ سامان زیادہ ہو، بلکہ امیری یہ ہے کہ دل غنی ہو۔

صحیح البخاری 6446 (صحیح)

مسلمان کی عیب پوشی پر اجر

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا: جو دنیا میں مسلمان کی عیب پوشی کرے گا، ﷲﷻ دنیا وآخرت میں اس کی عیب پوشی کرے گا، جومصیبت زدہ کو نجات دلائے گا، اللہ تعالٰی اسے قیامت کے مصائب سے ایک مصیبت سے آزاد کرے گا اور جو شخص اپنے بھائی کی مدد میں رہے گا، اللہ تعالٰی اس کی حاجت پوری کرنے میں رہے گا۔ 

مسند احمد 6009 (صحیح)

Monday, 13 January 2025

دعوت ولیمہ قبول کرنے کی اہمیت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

 ولیمہ کا وہ کھانا بدترین کھانا ہے جس میں صرف مالداروں کو اسکی طرف دعوت دی جائے اور محتاجوں کو نہ کھلایا جائے اور جس نے ولیمہ کی دعوت قبول کرنے سے انکار کیا اس نے ﷲﷻ اور اس کے رسولﷺ کی نافرمانی کی۔

صحیح البخاری 5177 (صحیح)

باوضو عیادت کرنے کی فضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

جو شخص شام کے وقت کسی مریض کی عیادت کے لیے نکلتا ہے تو اسکے ساتھ ستر ہزار فرشتے بھی نکلتے ہیں جو اسکے لیے صبح تک بخشش طلب کرتے رہتے ہیں اور جنت میں اسے ایک باغ بھی حاصل ہوگا، اور جو کوئی صبح کے وقت عیادت کے لیے نکلے تو اسکے ساتھ ستر ہزار فرشتے نکلتے ہیں جو اسکے لیے شام تک بخشش مانگتے رہتے ہیں اور جنت میں اسے ایک باغ بھی حاصل ہوگا۔ 

سنن ابوداؤد 3098 (صحیح)

صلہ رحمی کرنے کا اجر و انعام

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا: جو شخص یہ پسند کرتا ہے کہ اس کا رزق فراخ کردیا جائے اور اس کی عمر دراز کردی جائے تو وہ صلہ رحمی کرے ۔

مشکوٰۃ 4918 (متفق علیہ)

مومن کا ہر معاملہ بھلائی کا ہوتا ہے

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریمﷺ نے فرمایا: مومن کا معاملہ عجیب ہے۔ اس کا ہر معاملہ اُس کے لیے بھلائی کا ہے، اور یہ بات مومن کے سوا کسی اور کو میسر نہیں۔ اسے خوشی اور خوشحالی ملے تو شُکر ادا کرتا ہے اور یہ اُس کے لیے اچھا ہوتا ہے اور اگر اسے کوئی نُقصان پہنچے تو ( ﷲﷻ کی رضا کے لیے) صبر کرتا ہے، یہ ( بھی ) اس کے لیے بھلائی ہوتی ہے ۔

صحیح مسلم 7500(صحیح)

ظالم کو ظلم سے روکنے کا بیان

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

 رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ” اپنے بھائی کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔“ ایک صحابی ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ! جب وہ مظلوم ہو تو میں اسکی مدد کروں گا لیکن آپﷺ کا کیا خیال ہے جب وہ ظالم ہوگا پھر میں اسکی مدد کیسے کروں؟ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اس وقت تم اسے ظلم سے روکنا کیونکہ یہی اس کی مدد ہے۔

صحیح البخاری 6952 (صحیح)

دوسروں کے لیے دُعا کرنے کا اجر

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

تاجدار کائنات حضورِ اقدس ﷺ نے فرمایا:  مسلمان شخص کی اپنے (مسلمان) بھائی کے لیے وہ دُعا قبول ہوتی ہے جو اس کی غیر موجودگی میں کی جاتی ہے، اور (دُعا کرنے والے) کے پاس ایک فرشتہ مامور ہوتا ہے، جب وہ اپنے بھائی کے لیے دُعائے خیر کرتا ہے تو وہ مامور فرشتہ آمین کہتا ہے اور کہتا ہے: اسی مِثل تمہارے لیے بھی ہو

مشکوٰۃ 2228 (صحیح)

لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرو

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

مُحسنِ انسانیت سرورِ کائنات حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا:  آسانی پیدا کرو، تنگی نہ پیدا کرو، لوگوں کو تسلی اور تشفی دو نفرت نہ دلاؤ۔

صحیح البخاری 6125 (صحیح)

تلاوتِ قرآن پاک میں سُستی نہ کرو

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا:  قرآن کی خبر گیری (تلاوت ) کرتے رہو، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھوں میں میری جان ہے ! وہ (قرآن سینوں سے) نکل جانے میں، اس اونٹ کے نکل جانے سے بھی زیادہ تیز ہے جس کی رسی کھل چکی ہو۔

مشکوٰۃ 2187 (متفق علیہ)

غصہ پی جانے والے کی فضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

صادق و امین رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ’’ تم لوگ زبردست پہلوان ( بہت زیادہ پچھاڑنے والا ) کسے کہتے ہو ؟ ‘‘ صحابہ کرام ؓ نے کہا: جسے لوگ پچھاڑ نہ سکیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’ نہیں، پہلوان وہ ہے جو غصے کی حالت میں اپنے آپ کو قابو میں رکھے ۔

سنن ابوداؤد 4779 (صحیح)

دعاؤں کی قبولیت کا اصول

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا: ”جسے اچھا لگے کہ مصائب و مشکلات ( اور تکلیف دہ حالات ) میں ﷲﷻ اس کی دعائیں قبول کرے، تو اسے کشادگی و فراخی کی حالت میں کثرت سے دعائیں مانگتے رہنا چاہیئے“۔

جامع الترمذی 3382 (صحیح)

شدید قرض سے اللّٰہ کی پناہ مانگنا

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رسولِ کریمﷺ قرض اور گناہ سے بہت زیادہ پناہ طلب کیا کرتے تھے۔ آپﷺ سے عرض کی گئی: اے اللہ کے رسولﷺ ! ( کیا وجہ ہے کہ ) آپ قرض اور گناہ سے بہت زیادہ پناہ طلب فرماتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ آدمی جب مقروض ہوجاتا ہے پھر بات کرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کرتا ہے تو خلاف ورزی کرتا ہے ۔

سنن النسائی 5474 (صحیح)

نمازِ فجر کی اہمیت وفضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

صادق و امین رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا:   جس نے صبح کی نماز پڑھی ، وہ ﷲﷻ کی حفاظت میں ہے ۔ 

سنن ابن ماجہ 3946 (صحیح)

نیکی و بھلائی کی تعلیم دینے کا اجر

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رسولِ کریمﷺ کے سامنے دو آدمیوں کا ذکر کیا گیا، ان میں سے ایک عابد تھا اور دوسرا عالم، تو آپﷺ نے فرمایا: عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے میری فضیلت تم میں سے ایک عام آدمی پر ہے۔ رسولِ اکرم ﷺ نے فرمایا: اللّٰہ اور اس کے فرشتے اور آسمان اور زمین والے یہاں تک کہ چیونٹیاں اپنی سوراخ میں اور مچھلیاں اس شخص کے لیے جو نیکی و بھلائی کی تعلیم دیتا ہے خیر و برکت کی دعائیں کرتی ہیں۔

جامع الترمذی 2685 (صحیح)