Saturday 30 September 2023

زبان کی حفاظت کا بیان

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

 جب اِبن آدم صبح کرتا ہے تو سارے اعضاء زبان سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے (حقوق کے تحفظ کے) بارے میں ﷲ سے ڈرنا، کیونکہ ہم تیرے رحم و کرم پر ہیں، اگر تو سیدھی رہی تو ہم بھی سیدھے رہیں گے اور اگر تو ٹیڑھی ہوگئی تو ہم بھی ٹیڑھے ہوجائیں گے ۔

مشکوٰۃ 4838

سچ خرید وفروخت کا سنہری اصول


بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ 

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ  نے فرمایا: دو خرید و فروخت کرنے والے جب تک ایک دوسرے سے جُدا نہ ہوں، انہیں سودا ختم کرنے کا اختیار رہتا ہے۔ اگر وہ دونوں سچ بولیں اور ہر بات وضاحت سے بیان کردیں تو ان کے سودے میں برکت ہو گی۔ اور اگر وہ جھوٹ بولیں اور صورت حال چھپالیں تو ان کے سودے سے برکت اٹھ جائے گی۔

سنن النسائی 4462 (صحیح)

عشقِ نبیﷺ ایمان کی پہلی شرط ھے


بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ہم نبی کریمﷺ کے ساتھ تھے اور آپ عمر بن خطاب ؓ کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے۔ حضرت عمر ؓ نے عرض کیا: یارسول اللہﷺ ! آپ مجھے ہر چیز سے زیادہ عزیز ہیں، سوا میری اپنی جان کے۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے( ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا)  جب تک میں تمہیں تمہاری اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز نہ ہوجاؤں۔ حضرت عمر ؓ نے عرض کیا: پھر واللہ! اب آپﷺ مجھے میری اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہاں، عمر ؓ! اب تیرا ایمان پورا ہوا۔

صحیح البخاری 6632 (صحیح)

(فِدَاکَ اَبِیْ وَ اُمِّیْ وَ رُوْحِیْ وَ نَفسِی وَ قَلْبِیْ یَا سَیِّدِیْ یَا رَسُوْلَ اللّٰهﷺ)

قناعت اختیار کرنے کا بیان

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

مُحسنِ انسانیت سرورِ کائنات حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا:  اس شخص نے فلاح پائی جس نے (اپنے رب کی) اطاعت کرلی اور اسے بقدر ضرورت رزق عطا کیا گیا اور ﷲﷻ نے جو اسے عطا کیا اس پر اس نے قناعت اختیار کی۔

مشکوٰۃ 5165 (صحیح)

کھانا کھاکر شُکر ادا کرنے کا اجر

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا: ”کھانا کھا کر ﷲﷻ کا شُکر ادا کرنے والا ( اجر و ثواب میں ) صبر کرنے والے روزہ دار کے برابر ہے“۔

جامع الترمذی 2486 (صحیح)

کون سا مومن عقلمند ھے؟

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ایک نصاری صحابی آئے، انھوں نے رسولِ کریم ﷺ کو سلام کیا ، پھر کہا : اللّٰه کے رسولﷺ ! کون سا مومن افضل ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ جس کا اخلاق زیادہ اچھا ہو۔‘‘ انھوں نے کہا : کون سا مومن زیادہ عقل مند ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جو موت کو زیادہ یاد کرتے ہیں اور اس کے بعد ( کے مراحل ) کے لیے زیادہ اچھی تیاری کرتے ہیں، یہی عقل مند ہیں۔

سنن ابنِ ماجہ 4259 (صحیح)

ایمان کا بیان

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

بی بی آمنہ کے لعل حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اپنے ( مسلمان ) بھائی کے لیے یا فرمایا اپنے ہمسائے کے لیے بھی وہ چیز پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔

سنن ابنِ ماجہ 66 (صحیح)

صدقہ کرنے کی اہمیت وفضیلت


بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا: انسان کے ہر جوڑ پر ہر روز صدقہ کرنا واجب ہے، دو آدمیوں کے درمیان عدل کرنا صدقہ ہے، آدمی کی اسکی سواری کے بارے میں مدد کرنا، وہ اسے سواری پر بٹھائے یا اس کا سامان اس پر رکھوائے، یہ بھی صدقہ ہے، اچھی بات کرنا صدقہ ہے، نماز کی طرف ہر قدم اٹھانا صدقہ ہے، اور راستے سے تکلیف دہ چیز دور کر دینا صدقہ ہے۔

مشکوٰۃ 1896(متفق علیہ)

سود خوری کی ممانعت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

صادق و امین رسولِ کریم‌ ﷺ نے سود لینے والے، سود دینے والے، اس کے دونوں گواہوں اور اس کے لکھنے والے پر لعنت بھیجی ہے۔

جامع الترمذی 1206 (صحیح)

Thursday 21 September 2023

نوافل و سنتوں کے احکام ومسائل

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: عمل اسی قدر اختیار کرو جسکی تم میں طاقت ہو کیونکہ ﷲﷻ ( تمہیں ثواب دینے سے ) نہیں اکتاتا، حتٰی کہ تم ہی ( عمل سے ) اُکتا جاؤ ۔ بلاشبہ ﷲ عزوجل کو وہی عمل محبوب ہے جو ہمیشہ ہو اگرچہ تھوڑا ہی ہو  اور نبی کریم ﷺ جب کوئی عمل اختیار کرتے تو اس پر ہمیشگی کرتے تھے ۔  

سنن ابوداؤد 1368 (صحیح)

لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرو

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

مُحسنِ انسانیت سرورِ کائنات حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا:  آسانی پیدا کرو، تنگی نہ پیدا کرو، لوگوں کو تسلی اور تشفی دو نفرت نہ دلاؤ۔

صحیح البخاری 6125 (صحیح)

تکالیف سے گناہوں کا کفارہ

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ایک آدمی نے یہ آیت تلاوت کی: {مَنْ یَعْمَلْ سُوئً ا یُجْزَ بِہِ}… جو بھی کوئی برائی کرے گا اسے اسکی جزا دی جائےگی۔ اور پھر کہا: اگر ہمیں ہر بُرے عمل کا بدلہ ملا تو ہم تو مارے جائیں گے، جب یہ بات نبی کریم ‌ﷺ تک پہنچی تو آپ ‌ﷺ نے فرمایا: ہاں! (بدلہ تو ہر بُرے عمل کا ملتا ہے) لیکن ایمانداروں کو دنیا میں تکلیف دینے والی جو مصیبت لاحق ہوتی ہے، یہ ان (کے گناہوں کا) بدلہ ہوتا ہے۔ 

مسند احمد 8569 (صحیح)

جنت والے اعمال کا بیان

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا:  جس شخص کی جان اس حال میں اسکے جسم سے نکلی کہ وہ تین چیزوں سے پاک تھا، وہ جنت میں داخل ہوجائے گا: تکبر سے، مال غنیمت کی خیانت سے اور قرض سے۔

سنن ابنِ ماجہ 2412 (صحیح)

روزانہ دو فرشتوں کا اعلان

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

مُحسنِ انسانیت سرورِ کائنات حضرت محمد مصطفٰیﷺ نے فرمایا کوئی دن ایسا نہیں جاتا کہ جب بندے صبح کو اٹھتے ہیں تو دو فرشتے آسمان سے نہ اترتے ہوں ۔ ایک فرشتہ تو یہ کہتا ہے کہ اے اللّٰه ! خرچ کرنے والے کو اس کا بدلہ دے ۔ اور دوسرا کہتا ہے کہ اے اللّٰه ! ممسك (کنجوس) اور بخیل کے مال کو تلف کردے ۔

صحیح البخاری 1442 (صحیح)

صدقہ جاریہ کا بیان

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

خَاتَمِ النَّبِیِّیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا:  جب انسان فوت ہوجاتا ہے تو تین کاموں، صدقہ جاریہ، وہ علم جس سے استفادہ کیا جائے اور نیک اولاد جو اس کے لیے دُعا کرے، کے سوا اس کے اعمال کا سلسلہ منقطع ہو جاتا ہے ۔

مشکوٰۃ 203

زکوٰۃ ادا نہ کرنے کی سزا

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنے مال ( سونا، چاندی اور رقم ) کی زکاۃ ادا نہیں کرتا، قیامت کے دن اس کے مال کو اس کے سامنے گنجے سانپ کی صورت میں لایا جائے گا جس کی آنکھوں پر دو سیاہ نقطے ہوں گے۔ وہ اسے چمٹ جائے گا یا اس کے گلے کا طوق بن جائے گا اور کہے گا: میں تیرا خزانہ ہوں ۔ میں تیرا خزانہ ہوں ۔

سنن نسائی 2483

بدگمانی سے بچتے رہو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا:  بدگمانی سے بچتے رہو، بدگمانی اکثر تحقیق کے بعد جھوٹی بات ثابت ہوتی ہے اور کسی کے عیوب ڈھونڈنے کے پیچھے نہ پڑو، کسی کا عیب خواہ مخواہ مت ٹٹولو اور کسی کے بھاؤ پر بھاؤ نہ بڑھاؤ اور حسد نہ کرو، بغض نہ رکھو، کسی کی پیٹھ پیچھے برائی نہ کرو بلکہ سب ﷲ کے بندے آپس میں بھائی بھائی بن کر رہو ۔

صحیح البخاری 6066 (صحیح)

ایمان کی نشانی

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ ‌ نے فرمایا: جو نیکی کر کے خوش ہوا اور برائی کر کے پریشان ہوا، وہ مؤمن ہے۔ 

مسند احمد 94

محافل و مجالس میں ذِکرﷲکی تلقین

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ’’جو لوگ کسی مجلس سے اٹھیں اور انہوں نے اس میں ﷲﷻ کا ذکر نہ کیا ہو، تو وہ ایسے ہیں گویا کسی مردار گدھے پر سے اٹھے ہوں اور ( آخرت میں ) یہ مجلس اُن کے لیے حسرت کا باعث ہوگی۔‘‘ ( تمنا کریں گے کہ کاش ہم نے اس میں ﷲ کا ذکر کرلیا ہوتا)  

سنن ابوداؤد 4855 (صحیح)

بہترین صدقہ

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا:  ایک دینار وہ ہے جسے تو نے ﷲﷻ کی راہ میں خرچ کیا، ایک دینار جو تو نے گردن آزاد کرنے میں خرچ کیا ایک دینار وہ ہے جسے تونے کسی مسکین پر خرچ کیا اور ایک دینار وہ ہے جسے تونے اپنے اہل و عیال پر خرچ کیا، ان میں سے سب سے زیادہ باعث اجر وہ ہے جو تو نے اپنے اہل وعیال پر خرچ کیا۔

مشکوٰۃ 1931(صحیح)

مسافر کی دُعا قبول ہوتی ھے

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: تین دُعائیں قبول ہوتیں ہیں۔ ان ( کی قبولیت ) میں کوئی شک نہیں: مظلوم کی دُعا ، مسافر کی دُعا اور والد کی اپنی اولاد کے حق میں دُعا ۔

سنن ابنِ ماجہ 3862 (صحیح)

والدین کے لئے دعائے مغفرت کرتے رہو

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

تاجدارِ کائنات حضورِ اقدس ﷺ نے فرمایا: ’’جنت میں آدمی کا درجہ بلند کیا جاتا ہے تو وہ کہتا ہے: یہ کس وجہ سے ہوا ؟ اسے کہا جاتا ہے: تیری اولاد کے تیرے لیے دعائے مغفرت کرنے کی وجہ سے

سنن ابنِ ماجہ 3660 (صحیح)

لوگوں کے لیے آسانی کرنے کا اجر

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

خَاتَمِ النَّبِیِّیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں ایسے لوگوں کی خبر نہ دوں جو جہنم کی آگ پر یا جہنم کی آگ ان پر حرام ہے؟ جہنم کی آگ لوگوں کے قریب رہنے والے، آسانی کرنے والے، اور نرم اخلاق والے پر حرام ہے“۔

جامع الترمذی 2488 (صحیح)

فقراء ومساکین کی اہمیت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

صادق و امین رسولِ کریم‌ ﷺ نے فرمایا:  مجھے اپنے ضعیفوں میں تلاش کرو، تم اپنے ان کمزوروں ہی کی وجہ سے رزق دیے جاتے یا مدد کیے جاتے ہو ۔

مشکوٰۃ 5246 (صحیح)

بائیں ہاتھ سے کھانے، پینے کی ممانعت


بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی کھائے تو دائیں ہاتھ سے کھائے اور دائیں ہاتھ سے پیئے، اس لیے کہ شیطان اپنے بائیں ہاتھ سے کھاتا ہے اور بائیں ہاتھ سے پیتا ہے“۔ 

جامع الترمذی 1800 (صحیح)

سجدہ کی حالت میں دُعا کی فضیلت


بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

مکینِ گنبدِ خضرا ہمارے پیارے رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب اس حالت میں ہوتا ہے جب وہ سجدے میں ہوتا ہے، لہٰذا اس میں کثرت سے دُعا کرو ۔

صحیح مسلم 1083 (صحیح)

اللّٰه سے دُعا پورے یقین سے مانگو

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی دُعا کرے تو یوں نہ کہے: اے اللّٰه ! اگر تو چاہے تو مجھے بخش دے، بلکہ اسے پختہ عزم کے ساتھ اور بڑی رغبت کے ساتھ دُعا کرنی چاہیے، کیونکہ کسی بھی چیز کا عطا کرنا ﷲﷻ کے لیے کوئی مشکل نہیں۔

مشکوٰۃ 2226 (صحیح)

مسلمان کی پردہ پوشی کرنے کا اجر

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کسی مومن سے دنیا کی تکلیفوں میں سے کوئی تکلیف دور کی، ﷲﷻ اس کی آخرت کی تکلیفوں میں سے کوئی تکلیف دور کرے گا، اور جس نے کسی مسلمان کی پردہ پوشی کی تو ﷲ تعالٰی دنیا و آخرت میں اس کی پردہ پوشی فرمائے گا، ﷲ بندے کی مدد میں لگا رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں لگا ہے“۔  

جامع ترمذی 1425 (صحیح)

مومن کے لیے صبر و شکر پر اجر

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

مُخبرِ صادق حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا:  مومن کی عجیب شان ہے، اگر اسے کوئی خیر و بھلائی نصیب ہوتی ہے تو ﷲﷻ کی حمد بیان کرتا اور شکر کرتا ہے، اور اگر اسے کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو بھی ﷲ تعالٰی کی حمد بیان کرتا ہے اور صبر کرتا ہے، پس مومن اپنے (شکر و صبر کے) ہر معاملے میں اجر پاتا ہے، حتٰی کہ اس لقمہ پر بھی جو وہ اپنی اہلیہ کے منہ میں ڈالتا ہے۔

مشکوٰۃ 1733 (صحیح)

Friday 1 September 2023

اللّٰہ کا شکر کرنے کی اہمیت وفضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا: جب ﷲﷻ بندے کو کوئی نعمت دیتا ہے اور بندہ الحمد للہ کہتا ہے تو بندے نے جو ( شکر ) ادا کیا، وہ ملنے والی نعمت سے افضل ہوتا ہے۔

سنن ابنِ ماجہ 3805 (صحیح)

مہمان نوازی کا بیان

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

 ہمارے رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ’’مہمان نوازی تین دن ہے اور خصوصی اہتمام ایک دن اور ایک رات کا ہے اور کسی مسلمان آدمی کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی کے ہاں ( ہی ) ٹھہرا رہے حتی کہ اسے گناہ میں مبتلا کر دے ۔‘‘ صحابہ کرامؓ نے پوچھا : اے اللہ کے رسولﷺ ! وہ اسے گناہ میں کیسے مبتلا کرے گا؟ آپﷺ نے فرمایا :’’ وہ اس کے ہاں ٹھہرا رہے اور اس کے پاس کچھ نہ ہو جس سے وہ اس کی میزبانی کر سکے۔‘‘ ( تو وہ غلط کام کے ذریعے سے اس کی میزبانی کا انتظام کرے ۔) 

صحیح مسلم 4514 (صحیح)

توبہ کی قبولیت کا بیان

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

حضرت عبد اللہ بن عمروؓ سے مروی ہے: جس نے اپنی موت سے ایک سال پہلے توبہ کی، اسکی توبہ قبول کی جائے گی، جس نے اپنی موت سے ایک ماہ پہلے توبہ کی، اسکی توبہ بھی قبول کی جائے گی، یہاں تک کہ انھوں نے ایک دن، ایک گھڑی، بلکہ ایک فُوَاق کا بھی ذکر کیا۔ ایک آدمی نے کہا: اسکے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر بندہ مشرک ہو اور پھر اس وقت میں مسلمان ہوجائے؟ انھوں نے کہا: میں تم لوگوں کو اتنا ہی بیان کروں گا، جتنا رسول اللہ ‌ﷺ سے سنا ہے۔

مسند احمد 10166 (صحیح)

جنت کی طلب اور جہنم سے نجات کی دُعا

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰیﷺ نےفرمایا: جو شخص ﷲﷻ سے تین مرتبہ جنت کا سوال کرے (اَللّٰھُمَّ اِنِیْ اَسْئَلُکَ الْجَنَّۃَ الْفِرْدُوْسَ) تو جنت کہتی ہے : اے اللہ اسے جنت میں داخل فرما : اور جو شخص تین دفعہ آگ سے پناہ مانگے (اللَّھُمَّ اَجِرنِی مِنَ النَّار) تو آگ خود کہتی ہے : یااللہ ! اس کو آگ سے بچا ۔

سنن النسائی 5523 (صحیح)

باوضو عیادت کرنے کی فضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

جو شخص شام کے وقت کسی مریض کی عیادت کے لیے نکلتا ہے تو اسکے ساتھ ستر ہزار فرشتے بھی نکلتے ہیں جو اسکے لیے صبح تک بخشش طلب کرتے رہتے ہیں اور جنت میں اسے ایک باغ بھی حاصل ہو گا، اور جو کوئی صبح کے وقت عیادت کے لیے نکلے تو اسکے ساتھ ستر ہزار فرشتے نکلتے ہیں جو اسکے لیے شام تک بخشش مانگتے رہتے ہیں اور جنت میں اسے ایک باغ بھی حاصل ہو گا۔ 

سنن ابوداؤد 3098 (صحیح)

پلِ صراط پر گزرنے کا بیان

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

مُخبرِ صادق حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا:  پل صراط کو جہنم کے اوپر رکھا جائے گا۔ اس پر کانٹے ہوں گے، جیسے سعدان کے کانٹے۔ پھر لوگ گزریں گے۔ کچھ صحیح سلامت بچ نکلیں گے، کچھ ناقص جسم والے ہوکر آخر کار بچ نکلیں گے۔ پھر ( نتیجہ یہ ہو گا کہ ) کوئی نجات پاجائے گا، کوئی وہاں روک لیا جائے گا اور کوئی سر کے بل اس میں جا گرے گا۔

سنن ابنِ ماجہ 4280 (صحیح)

رشک کن لوگوں پر کیا جاسکتا ھے

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا:  رشک صرف دو آدمیوں پر کیا جا سکتا ہے، ایک اس پر جسے ﷲﷻ نے قرآن کا علم دیا اور وہ اسکی تلاوت رات دن کرتا ہے تو ایک دیکھنے والا کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی اسی جیسا قرآن کا علم ہوتا تو میں بھی اسکی طرح تلاوت کرتا رہتا، اور دوسرا وہ شخص ہے جسے ﷲﷻ نے مال دیا اور وہ اسے اسکی راہ میں خرچ کرتا ہے جسے دیکھنے والا کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی ﷲ اتنا مال دیتا تو میں بھی اسی طرح خرچ کرتا جیسے یہ کرتا ہے۔

صحیح البخاری 7528 (صحیح)

نمازِ فجر و عصر کی اہمیت وفضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا کہ رات اور دن میں فرشتوں کی ڈیوٹیاں بدلتی رہتی ہیں، اور فجر اور عصر کی نمازوں میں ( ڈیوٹی پر آنے والوں اور رخصت پانے والوں کا ) اجتماع ہوتا ہے۔ پھر تمہارے پاس رہنے والے فرشتے جب اُوپر چڑھتے ہیں تو ﷲﷻ پوچھتا ہے حالانکہ وہ اُن سے بہت زیادہ اپنے بندوں کے متعلق جانتا ہے، کہ میرے بندوں کو تُم نے کس حال میں چھوڑا، وہ جواب دیتے ہیں کہ ہم نے جب اُنہیں چھوڑا تو وہ ( فجر کی ) نماز پڑھ رہے تھے اور جب اُن کے پاس گئے تب بھی وہ ( عصر کی ) نماز پڑھ رہے تھے ۔

صحیح البخاری 555 (صحیح)