Wednesday 12 June 2019

مصیبت و پریشانیوں کے وقت

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

کلمہ" حَسْبُنَا اللّٰهُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ" ابراہیم علیہ السلام نے کہا تھا، اس وقت جب ان کو آگ میں ڈالا گیا تھا اور یہی کلمہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت کہا تھا جب لوگوں نے مسلمانوں کو ڈرانے کے لیے کہا تھا کہ لوگوں ( یعنی قریش ) نے تمہارے خلاف بڑا سامان جنگ اکٹھا کر رکھا ہے، ان سے ڈرو لیکن اس بات نے ان مسلمانوں کا ( جوش ) ایمان اور بڑھا دیا اور یہ مسلمان بولے کہ ہمارے لیے اللہ کافی ہے اور وہی بہترین کام بنانے والا ہے۔

صحیح البخاری 4563

غیر مسلموں کو سلام کا جواب

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

کچھ یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا کہ «السام عليك‏.‏»  ( تمہیں موت آئے ) میں ان کی بات سمجھ گئی اور میں نے جواب دیا «عليكم السام واللعنة‏.‏» نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عائشہ صبر سے کام لے کیونکہ اللہ تعالیٰ تمام معاملات میں نرمی کو پسند کرتا ہے، میں نے عرض کیا: یا رسول اللہﷺ ! کیا آپ نے نہیں سنا کہ انہوں نے کیا کہا تھا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے ان کو جواب دے دیا تھا کہ «وعليكم» ( اور تمہیں بھی ) ۔

صحیح البخاری 6256

دعا یقین سے مانگو

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم میں سے کوئی شخص اس طرح نہ کہے : اے اللہ! اگر تو چاہے تو مجھے بخش دے ، اے اللہ! اگر تو چاہے تو مجھ پر رحم فرما ۔ وہ دعا میں پختگی اور قطعیت سے کام لے کیونکہ اللہ جو چاہے وہی کرتا ہے ، کوئی نہیں جو اسے مجبور کر سکے ۔

صحیح مسلم 6813

طاق کھجوریں کھاؤ

بسم اللہ الرحمن الرحیم.

حضرت انس رضی اللہ تعالی عنه سے روایت هےکہ ‏حضرت محمد ﷺ عیدالفطر کے دن عید گاہ کو نہ جاتے یہاں تک کہ کهجوریں کهاتے اور طاق کهجوریں کهاتے ۔

(بخاری شریف)

نرمی اختیار کرو

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اُن کو فرمایا : جس کو نرمی عطا کی گئی، اُس کو دنیا و آخرت کی خیر و بھلائی سے نواز دیا گیا اور صلہ رحمی، حسنِ اخلاق اور پڑوسی سے اچھا سلوک کرنے (جیسے امورِ خیر) گھروں (اور قبیلوں) کو آباد کرتے ہیں اور عمروں میں اضافہ کرتے ہیں۔

مسند احمد 9607

نمازِ جمعہ میں جلدی کرو

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب جمعہ کا دن آتا ہے تو فرشتے جامع مسجد کے دروازے پر آنے والوں کے نام لکھتے ہیں، سب سے پہلے آنے والا اونٹ کی قربانی دینے والے کی طرح لکھا جاتا ہے۔ اس کے بعد آنے والا گائے کی قربانی دینے والے کی طرح پھر مینڈھے کی قربانی کا ثواب رہتا ہے۔ اس کے بعد مرغی کا، اس کے بعد انڈے کا۔ لیکن جب امام ( خطبہ دینے کے لیے ) باہر آ جاتا ہے تو یہ فرشتے اپنے دفاتر بند کر دیتے ہیں اور خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔

صحیح البخاری 929

قرض دار کو مہلت دو

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ایک تاجر لوگوں کو قرض دیا کرتا تھا جب کسی تنگ دست کو دیکھتا تو اپنے نوکروں سے کہہ دیتا کہ اس سے درگزر کر جاؤ۔ شاید کہ اللہ تعالیٰ بھی ہم سے ( آخرت میں ) درگزر فرمائے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ( اس کے مرنے کے بعد ) اس کو بخش دیا۔

صحیح البخاری 2078

افطار کروانے کا اجر

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی روزہ دار کو افطار کرایا تو اسے بھی اس کے برابر ثواب ملے گا، بغیر اس کے کہ روزہ دار کے ثواب میں سے ذرا بھی کم کیا جائے“۔

جامع الترمذی 807

صدقہ فطر

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ فطر نماز ( عید ) کے لیے جانے سے پہلے پہلے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

صحیح البخاری 1509

شب قدر کی تلاش

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرتے اور فرماتے کہ رمضان کے آخری عشرہ میں شب قدر کو تلاش کرو۔

صحیح البخاری 2020

قابلِ رشک عمل

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”رشک صرف دو آدمیوں پر کیا جاسکتا ہے، ایک اس پر جسے اللہ نے قرآن کا علم دیا اور وہ اس کی تلاوت رات دن کرتا ہے تو ایک دیکھنے والا کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی اسی جیسا قرآن کا علم ہوتا تو میں بھی اس کی طرح تلاوت کرتا رہتا اور دوسرا وہ شخص ہے جسے اللہ نے مال دیا اور وہ اسے اس کے حق میں خرچ کرتا ہے جسے دیکھنے والا کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی اللہ اتنا مال دیتا تو میں بھی اسی طرح خرچ کرتا جیسے یہ کرتا ہے۔“

صحیح البخاری 7528

جانوروں سے صلہ رحمی

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ایک شخص جا رہا تھا کہ اسے سخت پیاس لگی، اس نے ایک کنویں میں اتر کر پانی پیا۔ پھر باہر آیا تو دیکھا کہ ایک کتا ہانپ رہا ہے اور پیاس کی وجہ سے کیچڑ چاٹ رہا ہے۔ اس نے ( اپنے دل میں ) کہا، یہ بھی اس وقت ایسی ہی پیاس میں مبتلا ہے جیسے ابھی مجھے لگی ہوئی تھی۔ ( چنانچہ وہ پھر کنویں میں اترا اور ) اپنے چمڑے کے موزے کو ( پانی سے ) بھر کر اسے اپنے منہ سے پکڑے ہوئے اوپر آیا، اور کتے کو پانی پلایا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے اس کام کو قبول کیا اور اس کی مغفرت فرمائی۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! کیا ہمیں چوپاؤں پر بھی اجر ملے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ہر جاندار میں ثواب ہے۔

صحیح البخاری 2363

روزہ دار کی دو خوشیاں

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ عزوجل فر ماتا ہے۔ بلاشبہ روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔ بلا شبہ روزہ دار کے لیے دوخوشیاں ہیں: جب وہ ( روزہ ) افطار کرتا ہے خوش ہو تا ہے۔ اور جب وہ اللہ سے ملا قات کرے گا خوش ہوگا، اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے! اللہ کے ہاں ، روزہ دار کے منہ کی بو کستوری کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے ۔‘‘

صحیح مسلم 2708

عرش کا سایہ

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریمﷺ نے فرمایا سات قسم کے آدمیوں کو اللہ تعالیٰ اپنے ( عرش کے ) سایہ میں رکھے گا جس دن اس کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہو گا۔ انصاف کرنے والا حاکم ‘ وہ نوجوان جو اللہ تعالیٰ کی عبادت میں جوان ہوا ہو ‘ وہ شخص جس کا دل ہر وقت مسجد میں لگا رہے ‘ دو ایسے شخص جو اللہ کے لیے محبت رکھتے ہیں ‘ اسی پر وہ جمع ہوئے اور اسی پر جدا ہوئے ‘ ایسا شخص جسے کسی خوبصورت اور عزت دار عورت نے بلایا لیکن اس نے یہ جواب دیا کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں ‘ وہ انسان جو صدقہ کرے اور اسے اس درجہ چھپائے کہ بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہ ہو کہ داہنے ہاتھ نے کیا خرچ کیا اور وہ شخص جو اللہ کو تنہائی میں یاد کرے اور اس کی آنکھیں آنسوؤں سے بہنے لگ جائیں۔

صحیح البخاری 1423

آخری عشرہ میں جاگو اور جگاؤ

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں : کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات بھر جاگتے اور گھر والوں کو بھی جگاتے ، ( عبادت میں ) نہایت کوشش کرتے اور کمر ، ہمت باندھ لیتے تھے ۔

صحیح مسلم 2787

رمضان المبارک میں خیرات

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خیر خیرات کرنے میں سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں آپ ﷺ  کی سخاوت کی تو کوئی حد ہی نہیں تھی کیونکہ رمضان کے مہینوں میں جبرائیل علیہ السلام آپﷺ سے آ کر ہر رات ملتے تھے یہاں تک کہ رمضان کا مہینہ ختم ہو جاتا وہ ان راتوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قرآن مجید کا دورہ کیا کرتے تھے۔ جب جبرائیل علیہ السلام آپﷺ سے ملتے تو اس زمانہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تیز ہوا سے بھی بڑھ کر سخی ہو جاتے تھے۔

صحیح البخاری 4997

باب ریان

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جنت کا ایک دروازہ ہے جسے ریان کہتے ہیں قیامت کے دن اس دروازہ سے صرف روزہ دار ہی جنت میں داخل ہوں گے، ان کے سوا اور کوئی اس میں سے نہیں داخل ہو گا، پکارا جائے گا کہ روزہ دار کہاں ہے؟ وہ کھڑے ہوجائیں گے ان کے سوا اس سے اور کوئی نہیں اندر جانے پائے گا اور جب یہ لوگ اندر چلے جائیں گے تو یہ دروازہ بند کر دیا جائے گا پھر اس سے کوئی اندر نہ جا سکے گا۔

صحیح البخاری 1896

جسم کی زکوٰۃ

بسم اللہ الرحمن الرحیم.

حضرت ابوہریره رضی اللہ تعالی عنه سے روایت هے کہ ‏حضرت محمد ﷺ نے فرمایا هے ہر چیز کی زکوٰۃ هے اور جسم کی زکوٰۃ روزه هے.

(ابن ماجہ)

قبر کی پہلی رات

بسم ا لله الرحمن الرحیم

ارشاد نبوی ﷺ ھے"بےشک بندہ جب قبر میں رکھا جاتا ھے اور اس کے ساتھی مڑجاتے ہیں, وہ ان کے جوتوں کی آہٹ سنتا ھے۔ اور ( ساتھ ہی) اس کے پاس دو فرشتے آجاتے ہیں۔ اسے بٹھالیتے ہیں اور کہتے ہیں: ان کے, یعنی محمد ﷺ کے بارے میں تو کیا کہتا ھے؟ مومن کہتا ھے: میں گواہی دیتا ھوں کہ وھ اللہ کے بندے اور اس کے رسولﷺ ہیں۔ اسے کہا جاتا ھے: جہنم میں تو اپنی جگہ دیکھ لے, اس کے بدلے میں اللہ نے تجھے جنت میں جگہ دے دی ھے۔ وھ دونوں جگہوں کو دیکھتا ھے۔ لیکن منافق اور کافر کو کہا جاتا ھے: ان کے یعنی محمد ﷺ کے بارے میں تیری کیا رائے ھے؟ تو وھ کہتا ھے : میں نہیں جانتا, پس جو لوگ کہتے تھے, میں بھی کہہ دیتا تھا, اسے کہا جاتا ھے: تونے عقل سے کام لیا نہ تونے پڑھا, پھر اسے لوہے کے گرزوں ( سلاخوں)  سے مارا جاتا ھے, وھ چیختا ھے جسے جن وانس (انسان)کے علاوہ اردگرد کی سب چیزیں سنتی ھیں۔

صحیح بخاری 1374

روزہ اور قرآن کی سفارش

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسولﷲ ﷺ نے فرمایا "روزہ اور قرآن بندے کے لئے قیامت کے دن سفارش کریں گے، روزہ کہے گا: اےرب ! میں نے اسے دن میں کھانے اور پینے سے روکا تھا اور قرآن کہے گا:میں نے اسے رات کے وقت سونے سے روکا تھا تو اس کے حق میں ہماری سفارش قبول فرما، آپﷺ نے فرمایا: ان کی سفارش قبول کی جائے گی۔"

مسند احمد 174/2

روزوں داروں کا اجر

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے روزے رمضان ایمان کی حالت میں اور ثواب کی نیت سے رکھے اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیئے جائیں گے، اور جس نے شب قدر میں ایمان کی حالت میں اور ثواب کی نیت سے قیام کیا اس کے بھی پچھلے تمام گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔

سنن ابی داؤد 1372

بےروزہ دار کا مذاق نہ اُڑاؤ

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

ہم (صحابہ کرام) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ( رمضان میں ) سفر کیا کرتے تھے۔ ( سفر میں بہت سے روزے سے ہوتے اور بہت سے بے روزہ ہوتے ) لیکن روزے دار بے روزہ دار پر اور بے روزہ دار روزے دار پر کسی قسم کی عیب جوئی نہیں کیا کرتے تھے۔

صحیح البخاری 1947

شب قدر آخری عشرے میں تلاش کرو

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

بہت سے صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے خواب بیان کئے کہ شب قدر ( رمضان کی ) ستائیسویں رات ہے۔ اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ تم سب کے خواب رمضان کے آخری عشرے میں ( شب قدر کے ہونے پر ) متفق ہو گئے ہیں۔ اس لیے جسے شب قدر کی تلاش ہو وہ رمضان کے آخری عشرے میں ڈھونڈے۔

صحیح البخاری 1158

روزوں کا بدلہ اللّٰہ خود دیگا

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اللہ پاک فرماتا ہے کہ انسان کا ہر نیک عمل خود اسی کے لیے ہے مگر روزہ کہ وہ خاص میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا اور روزہ گناہوں کی ایک ڈھال ہے، اگر کوئی روزے سے ہو تو اسے فحش گوئی نہ کرنی چاہئے اور نہ شور مچائے، اگر کوئی شخص اس کو گالی دے یا لڑنا چاہئے تو اس کا جواب صرف یہ ہو کہ میں ایک روزہ دار آدمی ہوں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! روزہ دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ بہتر ہے، روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوں گی ( ایک تو جب ) وہ افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے اور ( دوسرے ) جب وہ اپنے رب سے ملاقات کرے گا تو اپنے روزے کا ثواب پا کر خوش ہو گا۔

صحیح البخاری 1904

فطرانہ ادا کرو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اکرمﷺ نے صدقہ فطر روزہ دار کو لغو اور بیہودہ باتوں سے پاک کرنے کے لیے اور مسکینوں کے کھانے کے لیے فرض کیا ہے، لہٰذا جو اسے ( عید کی ) نماز سے پہلے ادا کرے گا تو یہ مقبول صدقہ ہو گا اور جو اسے نماز کے بعد ادا کرے گا تو وہ عام صدقات میں سے ایک صدقہ ہو گا۔

سنن أبی داؤد 1609
سنن ابن ماجہ 1827

رسول کریم کا تین مرتبہ آمین کہنا

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس شخص کی ناک خاک آلود (ہلاک) ہو جس کے پاس میرا ذکر کیا جائے اور وہ شخص مجھ پر درود نہ بھیجے، اور اس شخص کی بھی ناک خاک آلود ہو جس کی زندگی میں رمضان کا مہینہ آیا اور اس کی مغفرت ہوئے بغیر وہ مہینہ گزر گیا، اور اس شخص کی بھی ناک خاک آلود ہو جس نے اپنے ماں باپ کو بڑھاپے میں پایا ہو اور وہ دونوں اسے ان کے ساتھ حسن سلوک نہ کرنے کی وجہ سے جنت کا مستحق نہ بنا سکے ہوں“، عبدالرحمٰن ( راوی ) کہتے ہیں: میرا خیال یہ ہے کہ آپﷺ نے دونوں ماں باپ کہا۔ یا یہ کہا کہ ان میں سے کسی ایک کو بھی بڑھاپے میں پایا ( اور ان کی خدمت کر کے اپنی مغفرت نہ کر الی ہو ).

جامع الترمذی 3545

زکوٰۃ نہ دینے پر وعید

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جسے اللہ نے مال دیا اور اس نے اس کی زکوٰۃ نہیں ادا کی تو قیامت کے دن اس کا مال نہایت زہریلے گنجے سانپ کی شکل اختیار کر لے گا۔ اس کی آنکھوں کے پاس دو سیاہ نقطے ہوں گے۔ جیسے سانپ کے ہوتے ہیں ‘ پھر وہ سانپ اس کے دونوں جبڑوں سے اسے پکڑ لے گا اور کہے گا کہ میں تیرا مال اور خزانہ ہوں۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی ”اور وہ لوگ یہ گمان نہ کریں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں جو کچھ اپنے فضل سے دیا ہے وہ اس پر بخل سے کام لیتے ہیں کہ ان کا مال ان کے لیے بہتر ہے۔ بلکہ وہ برا ہے جس مال کے معاملہ میں انہوں نے بخل کیا ہے۔ قیامت میں اس کا طوق بنا کر ان کی گردن میں ڈالا جائے گا۔“

صحیح البخاری 1403

رمضان المبارک کے روزوں کی فضیلت

بسم اللہ الرحمن الرحیم.

حضرت ابوہریره رضی اللہ تعالی عنه سے روایت هے کہ ‏حضرت محمد ﷺ نے فرمایا جو شخص بغیر کسی رخصت یا مرض کے رمضان المبارک کا ایک روزه افطار کرلیتا (چهوڑتا) هے زمانہ بهر روزے رکهنا اس کی قضا نہیں بن سکتا اگرچہ کہ تمام عمر روزے رکهے۔

(ابوداؤد، ترمذی، ابن ماجہ)

رمضان المبارک کا عمرہ

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول کریم صلی الله علیه وسلم کا فرمان ھے که " رمضان المبارک میں عمره کرنا میرے ساتھ حج کرنے کے (ثواب کے) برابر ھے."

صحیح البخاری 1782

رمضان المبارک کی ہر رات کا اعلان

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسولﷲ ﷺ نے فرمایا۔ "رمضان کی پہلی رات شیاطین اور سرکش جنات باندھ دئیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں، ان میں سے کوئی دروازھ نہیں کھلتا اور بہشت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور ان میں سے کوئی دروازھ بند نہیں ہوتا اور اعلان کر نے والا اعلان کر تا ہے:" اے اچھائی کے متلاشی! آگے بڑھ اور اے شر کے متلاشی! رک جا اور ( بہت سے لوگوں کو)ﷲ جہنم سے آزاد کرتا ہے اور یہ ہر رات ہوتا ھے"

جامع الترمذی 682

جھوٹ اور دغا بازی سے بچو

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اگر کوئی شخص جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا ( روزے رکھ کر بھی ) نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے۔

صحیح البخاری 1903

چغل خوری سے بچو

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایسی دو قبروں پر ہوا جن میں عذاب ہو رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کو عذاب کسی بہت بڑی بات پر نہیں ہو رہا ہے صرف یہ کہ ان میں ایک شخص پیشاب سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا شخص چغل خوری کیا کرتا تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کی ایک ہری ڈالی لی اور اس کے دو ٹکڑے کر کے دونوں قبر پر ایک ایک ٹکڑا گاڑ دیا۔ لوگوں نے پوچھا کہ یا رسول اللہﷺ! آپ نے ایسا کیوں کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شاید اس وقت تک کے لیے ان پر عذاب کچھ ہلکا ہو جائے جب تک یہ خشک نہ ہوں۔

صحیح البخاری 1361

سجدہ کی فضیلت

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب انسان آیت سجدہ تلاوت کرتا اور سجدہ کرتا ہے، تو شیطان روتا ہوا الگ ہو جاتا ہے، اور کہتا ہے: ہائے خرابی! ابنِ آدم کو سجدہ کا حکم ہوا، اس نے سجدہ کیا، اب اس کے لیے جنت ہے، اور مجھ کو سجدہ کا حکم ہوا، میں نے انکار کیا، میرے لیے جہنم ہے ۔

سنن ابنِ ماجہ 1052

آیتہ الکرسی کی فضیلت

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سے دریافت کیا: اللہ کی کتاب میں کونسی آیت سب سے زیادہ عظمت کی حامل ہے؟ انہوں نے جواباً عرض کیا کہ اللہ اور اس کا رسولﷺ ہی بہتر جانتے ہیں۔ لیکن جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بار بار یہی سوال کیا، تو سیدنا ابی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: وہ آیت الکرسی ہے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ابو المنذر! تمہیں یہ علم مبارک ہو۔

مسند احمد 11621

رمضان المبارک کی برکت

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے رمضان میں ( رات کو ) ایمان کے ساتھ اور ثواب چاہنے کے لیے قیام اللیل کیا، یعنی نماز تراویح پڑھی اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے جائیں گے“۔

سنن النسائی 2193

غیبت کیا ہے

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

کسی نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ! غیبت کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس انداز سے اپنے بھائی کا تمہارا ذکر کرنا جسے وہ ناپسند کرے“، اس نے کہا: آپﷺ کا کیا خیال ہے اگر وہ چیز اس میں موجود ہو جسے میں بیان کر رہا ہوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ”جو تم بیان کر رہے ہو اگر وہ اس میں موجود ہے تو تم نے اس کی غیبت ( چغلی ) کی، اور جو تم بیان کر رہے ہو اگر وہ اس میں موجود نہیں ہے تو تم نے اس پر تہمت باندھی“.

جامع الترمذی 1934

خاوند کی ناشکری نہ کرو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

حضرت ابن عباس رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"مجھے دوزخ دکھلائی گئی تو اس میں زیادہ تر عورتیں تھیں جو کفر کرتی ہیں"
پوچھا گیا: (یا رسول اللّٰہ ﷺ!) کیا وہ اللّٰہ کے ساتھ کفر کرتی ہیں؟
آپ ﷺ نے فرمایا:
"خاوند کی ناشکری کرتی ہیں٬ اور احسان کی ناشکری کرتی ہیں۔ اگر تم عمر بھر ان میں سے کسی کے ساتھ احسان کرتے رہو٬  پھر تمہاری طرف سے کبھی کوئی ان کے خیال میں ناگواری کی بات ہو جائے تو فوراً کہہ اٹھے گی کہ میں نے کبھی بھی تجھ سے کوئی بھلائی نہیں دیکھی"


(صحیح البخاری، حدیث 29)

فضول گفتگو نہ کرو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

رسول اکرمﷺ نے فرمایا: اللہ تعالٰی کے ذکر کے سوا زیادہ باتیں نہ کیا کرو ایسے کلام کی کثرت دل کو سخت کردیتی ہے اور سخت دل والا اللہﷻ سے بہت دور ہوجاتا ہے۔

ترمذی 2411

نمازِ جمعہ کی فضیلت

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب جمعہ کا دن آتا ہے تو فرشتے جامع مسجد کے دروازے پر آنے والوں کے نام لکھتے ہیں، سب سے پہلے آنے والا اونٹ کی قربانی دینے والے کی طرح لکھا جاتا ہے۔ اس کے بعد آنے والا گائے کی قربانی دینے والے کی طرح پھر مینڈھے کی قربانی کا ثواب رہتا ہے۔ اس کے بعد مرغی کا، اس کے بعد انڈے کا۔ لیکن جب امام ( خطبہ دینے کے لیے ) باہر آ جاتا ہے تو یہ فرشتے اپنے دفاتر بند کر دیتے ہیں اور خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔

صحیح البخاری 929

اللّٰہ سے شہادت طلب کرو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

حضرت سہل بن حُنیف ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ جو شخص صدقِ دل سے ﷲﷻ سے شہادت طلب کرتا ہے تو وہ اسے شہداء کے مقام پر پہنچا دیتا ہے ، خواہ اسے اپنے بستر پر موت آئے۔

مشکوٰۃ 3808

حسنِ سلوک سے پیش آؤ

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ ! حسن سلوک ( اچھے برتاؤ ) کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاری ماں ، پھر پوچھا: اس کے بعد کون؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاری ماں ، پھر پوچھا اس کے بعد کون؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا باپ ، پھر پوچھا: اس کے بعد کون حسن سلوک ( اچھے برتاؤ ) کا سب سے زیادہ مستحق ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر جو ان کے بعد تمہارے زیادہ قریبی رشتے دار ہوں، پھر اس کے بعد جو قریبی ہوں ۔

سنن ابنِ ماجہ 3658

آسانی پیدا کرو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضی اللہ عنہ اور ابوموسیٰ کو یمن بھیجا ‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر یہ ہدایت فرمائی تھی کہ ( لوگوں کے لیے ) آسانی پیدا کرنا ‘ انہیں سختیوں میں مبتلا نہ کرنا ‘ ان کو خوش رکھنا ‘ نفرت نہ دلانا ‘ اور تم دونوں آپس میں اتفاق رکھنا ‘ اختلاف نہ پیدا کرنا۔

صحیح البخاری 3038

ظالم اور مظلوم کی مدد کرو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اپنے بھائی کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔ صحابہ نے عرض کیا، یارسول اللہﷺ ! ہم مظلوم کی تو مدد کرسکتے ہیں۔ لیکن ظالم کی مدد کس طرح کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ظلم سے اس کا ہاتھ پکڑ لو ( یہی اس کی مدد ہے ) ۔

صحیح البخاری 2444

تکبر سے بچو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریمﷺ نے فرمایا : ’’جس کے دل میں ذرہ برابر تکبر ہو گا ، وہ جنت میں داخل نہ ہو گا۔ ایک آدمی نے کہا : انسان چاہتا ہے کہ اس کے کپڑے اچھے ہوں اور اس کے جوتے اچھے ہوں ۔ آپﷺ نے فرمایا : ’’ﷲﷻ خود جمیل ہے ، وہ جمال کو پسند فرماتا ہے ۔ تکبر ، حق کو قبول نہ کرنا اورلوگوں کو حقیر سمجھنا ہے۔"

صحیح مسلم 265

نصف شعبان

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

سیدناعبداللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نصف شعبان کی رات کو اپنی مخلوق پر نظر ڈالتا ہے اور اپنے تمام بندوں کی مغفرت کر دیتا ہے، ما سوائے دو قسم کے آدمیوں کے، کسی سے بغض رکھنے والا اور کسی کا قاتل۔

مسند احمد 12763

ضرورت مندوں کی مدد کرو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.

نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ بیواؤں اور مسکینوں کے لیے کوشش کرنے والا اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے یا اس شخص کی طرح ہے جو دن میں روزے رکھتا ہے اور رات کو عبادت کرتا ہے۔

صحیح البخاری 6006

رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللّٰہ ﷺ کا فرمان ہے" جس کو یہ بات اچھی لگے کہ اس کی روزی میں فراخی ہو اور یہ کہ دیر تک اس کا تذکرہ رہے، اسے چاہیے کہ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرے۔"
  
صحیح البخاری 5985

موت کی تیاری رکھو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”دنیا میں اس طرح ہو جا جیسے تو مسافر یا راستہ چلنے والا ہو۔“ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے تھے شام ہو جائے تو صبح کے منتظر نہ رہو اور صبح کے وقت شام کے منتظر نہ رہو، اپنی صحت کو مرض سے پہلے غنیمت جانو اور زندگی کو موت سے پہلے۔

صحیح البخاری 6416

نماز وقت پر ادا کرو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کون سا عمل زیادہ محبوب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے وقت پر نماز پڑھنا، پھر پوچھا، اس کے بعد، فرمایا والدین کے ساتھ نیک معاملہ رکھنا۔ پوچھا اس کے بعد، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔

صحیح البخاری 527

ہمیشہ سچ بولو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”بلاشبہ سچ آدمی کو نیکی کی طرفہ بلاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے اور ایک شخص سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ صدیق کا لقب اور مرتبہ حاصل کر لیتا ہے اور بلاشبہ جھوٹ برائی کی طرف لے جاتا ہے اور برائی جہنم کی طرف اور ایک شخص جھوٹ بولتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ اللہ کے یہاں بہت جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔“

صحیح البخاری 6094

اللّٰہ نرمی کو پسند کرتا ہے

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ بے شک اللہ تعالیٰ نرمی کرنے والا ہے ، نرمی کو پسند فرماتا ہے ، اور وہ جس قدر نرمی پر عطا کرتا ہے ، وہ سختی پر عطا نہیں کرتا نہ اس کے علاوہ کسی اور چیز پر عطا کرتا ہے ۔‘‘

متفق علیہ ۔ مشکوٰۃ 5068

نیند پوری کرو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ جب نماز پڑھتے وقت تم میں سے کسی کو اونگھ آجائے، تو چاہیے کہ وہ سو رہے یہاں تک کہ نیند ( کا اثر ) اس سے ختم ہو جائے۔ اس لیے کہ جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھنے لگے اور وہ اونگھ رہا ہو تو وہ کچھ نہیں جانے گا کہ وہ ( اللہ تعالیٰ سے ) مغفرت طلب کر رہا ہے یا اپنے نفس کو بددعا دے رہا ہے۔

صحیح البخاری 212

درودِ پاک کی برکت

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

دعا آسمان اور زمین کے درمیان رکی رہتی ہے، اس میں سے ذرا سی بھی اوپر نہیں جاتی جب تک کہ تم اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر صلاۃ ( درود ) نہیں بھیج لیتے۔

جامع الترمذی 486

لڑاکے اور جھگڑالو کو اللّٰہ پسند نہیں کرتا

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ بغض ونفرت لڑاکے اور جھگڑالو شخص سے ہے."

سنن النسائی 5425

عشاء کے بعد فضول گفتگو نہ کرو

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

حضرت ابوبرزہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ "رسول کریم  ﷺ  نمازِ عشاء سے پہلے نیند اور بعد میں باتیں کرنا پسند نہیں کرتے تھے۔"

صحیح البخاری 568

منافق کی نشانیاں

بسْمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم

رسولﷲ ﷺ فرماتے ھے "جس میں چار صفات ہوں، وہ خالص منافق ھے اور جس میں ایک خصلت ہو اس میں نفاق کی ایک صفت ھے ۔ الا یہ کہ وہ اسے ترک کردے ( وہ یہ ہیں) جب امین سمجھا جائے تو خیانت کرے، بات کرے تو جھوٹ بولے، معاہدہ کرے تو دھوکا دے اور لڑے تو گالی دے۔"

صحیح البخاری 34
صحیح مسلم 58