Tuesday, 4 November 2025

زبانِ خلق کو نقارہ خدا سمجھو

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

صادق و امین رسولِ کریم‌ ﷺ نے فرمایا: ’’جنتی آدمی وہ ہے جس کے کانوں کو ﷲﷻ لوگوں کی اچھی رائے سے بھر دیتا ہے، اور وہ سن رہا ہوتا ہے ( کہ لوگ میری تعریف کر رہے ہیں۔) اور جہنمی وہ ہے جس کے کانوں کو ﷲ تعالٰی لوگوں کی بُری رائے سے بھر دیتا ہے اور وہ سن رہا ہوتا ہے ( کہ لوگ مجھے اچھا نہیں سمجھتے۔‘‘) 

سنن ابنِ ماجہ 4224 (صحیح)

اللّٰہ تبارک وتعالٰی کے ذکر کی فضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
 
رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا :  اس شخص کی مثال جو اپنے رب کو یاد کرتا ہے اور اس کی مثال جو اپنے رب کو یاد نہیں کرتا زندہ اور مردہ جیسی ہے۔

صحیح البخاری 6407 (صحیح)

مسلمان کی مدد کرنے کا اجر وثواب

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

  نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا: جس نے کسی مسلمان سے دنیا کا ایک دکھ دور کیا ﷲ عزوجل اس سے قیامت کے روز کا ایک دکھ دور کرے گا۔ اور جس نے کسی مشکل میں پڑے شخص کے لیے آسانی کی، ﷲ اس کے لیے دنیا اور آخرت میں آسانی کرے گا۔ اور جس نے کسی مسلمان کی پردہ داری کی ﷲ عزوجل دنیا اور آخرت میں اس کی پردہ داری کرے گا اور ﷲ عزوجل اس وقت تک بندے کی مدد میں رہتا ہے جب تک کہ بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہے

سنن ابوداؤد4946 (صحیح)

معوذتین و سورہ اخلاص کی فضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
 
ایک رات ہلکی سی بارش ہوئی، سخت اندھیرا تھا۔ ہم انتظار میں تھے کہ رسولِ کریمﷺ تشریف لائیں اور نماز پڑھائیں۔ پھر رسول اکرم ﷺ نماز کے لیے تشریف لائے اور ( مجھے ) فرمایا: ’’ پڑھ ‘‘ میں نے کہا: کیا پڑھوں ؟ آپﷺ نے فرمایا:’’ سورۂ ( قل ھو اللہ احد ) اور معوذتین صبح و شام تین تین دفعہ پڑھا کر۔ تجھے ہر مصیبت میں کفایت کریں گی۔

سنن النسائی 5430 (صحیح)

کھانا کھانے کے آداب

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
 
میں بچہ تھا اور رسولِ کریم ﷺ کی پرورش میں تھا اور ( کھاتے وقت ) میرا ہاتھ برتن میں چاروں طرف گھوما کرتا۔ اس لیے آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا : بیٹے ! بسم اللّٰہ پڑھ لیا کر، داہنے ہاتھ سے کھایا کر، اور برتن میں وہاں سے کھایا کر جو جگہ تجھ سے نزدیک ہو۔ چنانچہ اسکے بعد میں ہمیشہ اسی ہدایت کے مطابق کھاتا رہا۔

صحیح البخاری 5376 (صحیح)

اللَّهُمَّ أَجِرْنِي مِنَ النَّارِ کی فضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

خَاتَمُ الْمُرْسَلین رسولِ کریم ﷺ فرمایا: ’’ جب تم نمازِ مغرب سے سلام پھیرو تو سات بار ( اللَّهُمَّ أَجِرْنِي مِنَ النَّارِ ) کہہ لیا کرو۔ اے اللّٰه ! مجھے جہنم کی آگ سے محفوظ رکھ۔ اگر تم یہ کہہ لو اور اُسی رات مرجاؤ تو تمہارے لیے جہنم سے بچاؤ لکھ دیا جائے گا اور جب صبح کی نماز پڑھ چکو تو اسی طرح کہہ لیا کرو، اگر تم اس دن میں مر گئے، تو تمہارے لیے جہنم سے بچاؤ لکھ دیا جائے گا۔

سنن ابوداؤد 5079 (صحیح)

اہلِ جہنم کے حالات

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

صادق و امین رسولِ کریم ﷺ ‌نے فرمایا: اہل جہنم اتنا رؤیں گے کہ اگر ان کے آنسوؤں میں کشتیاں چلائی جائیں تو وہ بھی چل پڑیں، وہ پانی كی جگہ خون كے آنسو روئیں گے

السلسلۃ 1452(صحیح)

اللّٰه میری مدد کے لیے کافی ھے

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

جب ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا گیا تو آخری کلمہ جو آپ علیہ السلام کی زبانِ مبارک سے نکلا : حَسْبِيَ اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ تھا یعنی میری مدد کے لیے اللّٰه کافی ہے اور وہی بہترین کام بنانے والا ہے ۔

صحیح البخاری 4564 (صحیح)

صدقہ کرنے کے سنہری اصول

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد بھی صدقہ کرنے والا غنی رہے، اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے، اور سب سے پہلے اسے دے جس کا تو ذمہ دار ہے۔ 

سنن النسائی 2535 (صحیح)

ﷲﷻ بد زبان سے نفرت کرتا ھے

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا: ”قیامت کے دن مومن کے میزان میں اِخلاق حُسنہ سے بھاری کوئی چیز نہیں ہوگی اور ﷲ تعالٰی بےحیاء، بدزبان سے نفرت کرتا ہے“۔ 

جامع الترمذی 2002 (صحیح)

ﷲﷻ سے جنت الفردوس مانگو

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

صادق و امین رسولِ کریم‌ ﷺ نے فرمایا:  جنت کے سو درجے ہیں۔ ہر درجہ اتنا بلند و بالا ہے جتنا آسمان اور زمین کے درمیان فاصلہ ہے۔ سب سے بلند جنت الفردوس ہے۔ جنت کا درمیانی ( یا اعلیٰ ترین ) مقام فردوس ہے ۔ عرش الٰہی فردوس پر ہے ۔ اسی سے جنت کی نہریں پھوٹتی ہیں، اس لیے تم جب ﷲﷻ سے مانگو تو جنت الفردوس مانگا کرو۔

سنن ابنِ ماجہ 4331 (صحیح)

مومن کی چار صفات

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

صادق و امین رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: مومن طعنہ دینے والا، لعنت کرنے والا، بےحیاء اور بد زبان نہیں ہوتا ہے

جامع الترمذی 1977 (صحیح)

باہمی بغض و عداوت کی ممانعت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رسولِ کریمﷺ نے فرمایا: پیر اور جمعرات کے دن جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور ہر اس بندے کی مغفرت کردی جاتی ہے جو ﷲﷻ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتا، اس بندے کے سوا جس کی اپنے بھائی کے ساتھ عداوت ہو، چنانچہ کہا جاتا ہے: ان دونوں کو مہلت دو حتٰی کہ یہ صلح کرلیں، ان دونوں کو مہلت دو حتٰی کہ یہ صلح کرلیں۔ ان دونوں کو مہلت دو حتٰی کہ یہ صلح کرلیں۔‘‘ ( اور صلح کے بعد ان کی بھی بخشش کر دی جائے۔)  

صحیح مسلم 6544 (صحیح)

اللّٰہ توبہ کرنے والوں کو پسند کرتا ھے

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

خَاتَمُ الْمُرْسَلین رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ”سارے انسان خطاکار ہیں اور خطا کاروں میں سب سے بہتر وہ ہیں جو توبہ کرنے والے ہیں“۔ 

جامع الترمذی 2499 (صحیح)

اذان سن کر دُعا مانگنے کی فضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: جو شخص اذان سن کر یہ کہے 

اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلَاةِ الْقَائِمَةِ آتِ مُحَمَّدًا ۨ الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا ۨ الَّذِي وَعَدْتَهُ
 
اسے قیامت کے دن میری شفاعت ملے گی ۔

صحیح البخاری 614 (صحیح)

دُعا مانگنے کی اہمیت وفضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا: " جو ﷲ تعالٰی سے سوال نہیں کرتا، ﷲﷻ اس سے ناراض اور ناخوش ہوتا ہے“۔  

جامع الترمذی 3373 (صحیح)

تحفہ کے بارے میں بیان

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ”جسے کوئی تحفہ دیا جائے پھر اگر اسے میسر ہو تو اس کا بدلہ دے اور جسے میسر نہ ہو تو وہ ( تحفہ دینے والے کی ) تعریف کرے، اس لیے کہ جس نے تعریف کی اس نے اس کا شکریہ ادا کیا اور جس نے نعمت کو چھپا لیا اس نے کفران نعمت کیا، اور جس نے اپنے آپ کو اس چیز سے سنوارا جو وہ نہیں دیا گیا ہے، تو وہ جھوٹ کے دو کپڑے پہننے والے کی طرح ہے“۔ 

جامع الترمذی 2034 (صحیح)

خادم (ملازم) کے ساتھ درگزر کا بیان

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

نبيِ رحمت ﷺ کے پاس ایک آدمی نے آ کر پوچھا: اللّٰه کے رسول ﷺ ! میں اپنے خادم کی غلطیوں کو کتنی بار معاف کروں؟ آپ ﷺ اس شخص کے اس سوال پر خاموش رہے، اس نے پھر پوچھا: اللّٰه کے رسول ﷺ ! میں اپنے خادم کی غلطیوں کو کتنی بار معاف کرو؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہر دن 70 ( ستر ) بار معاف کرو“۔ 

جامع الترمذی 1949 (صحیح)

ہر نماز بعد مسنون دُعا

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رسولِ کریم ﷺ نے ہاتھ پکڑا اور فرمایا: اے معاذ ؓ ! اللّٰه کی قسم ! مجھے تم سے محبت ہے۔ پھر فرمایا: اے معاذ ؓ ! میں تمہیں وصیت کرتا ہوں کہ کسی نماز کے بعد یہ دُعا ہرگز ترک نہ کرنا: ( اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ ) ’’ اے اللہ ! اپنا ذکر کرنے ، شکر کرنے اور بہترین انداز میں اپنی عبادت کرنے میں میری مدد فرما۔‘‘ 

سنن ابوداؤد 1522 (صحیح)

مومن اور فاجر میں فرق

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

صادق و امین رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: مومن بھولا بھالا اور شریف ہوتا ہے، اور فاجر دھوکہ باز اور کمینہ خصلت ہوتا ہے۔

جامع الترمذی 1964 (صحیح)

اللّٰہ پر ایمان لانے کے بعد افضل عمل

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

صادق و امین رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ’’ سب سے افضل اعمال ( یا عمل ) وقت پر نماز پڑھنا اور والدین سے حسنِ سلوک کرنا ہیں۔

صحیح مسلم 256 (صحیح)