Monday 20 November 2023

عقیدہ توحید اور عمل کا بیان

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

نبيِ رحمت ﷺ ‌ نے سیدنا معاذ ؓ سے فرمایا: جو آدمی ﷲﷻ کو ا س حال میں ملے کہ وہ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کی شہادت دیتا ہو اور ﷲ تعالٰی کے ساتھ شرک نہ کرتا ہو تو وہ جنت میں داخل ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا: اے ﷲ کے نبی ﷺ ! کیا میں لوگوں کو یہ خوشخبری سنا نہ دوں؟ آپ ﷺ ‌نے فرمایا: نہیں، مجھے یہ ڈر ہے کہ اس پر توکّل کرلیں گے (اور عمل ترک کردیں گے)۔

مسند احمد 45 (صحیح)

اللّٰہ دل کو پاک و صاف کردے

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفٰیﷺ فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! میری غلطیاں برف اور اولوں کے پانی سے دھو دے، اور میرے دل کو غلطیوں سے اس طرح پاک صاف فرما دے جس طرح تو نے سفید کپڑے کو میل کچیل سے پاک صاف رکھا ہے ۔
سنن النسائی 334 (صحیح)

مجاہد اور مہاجر میں فرق

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا: مجاہد وہ ہے جو ﷲﷻ کی اطاعت کے بارے میں اپنے نفس سے جہاد کرے، جبکہ مہاجر وہ ہے جو خطاؤں اور گناہوں سے کنارہ کش ہو جائے۔

مشکوٰۃ 34 (صحیح)

وضو کی فضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

 نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا: ”جب مسلمان یا مومن بندہ وضو کرتا اور اپنا چہرہ دھوتا ہے تو پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ اس کے چہرے سے وہ تمام گناہ جھڑ جاتے ہیں، جو اسکی آنکھوں نے کیے تھے یا اسی طرح کی کوئی اور بات فرمائی، پھر جب وہ اپنے ہاتھوں کو دھوتا ہے تو پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ وہ تمام گناہ جھڑ جاتے ہیں جو اسکے ہاتھوں سے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ وہ گناہوں سے پاک و صاف ہو کر نکلتا ہے“۔

جامع الترمذی 2 (صحیح)

اپنے مال و اولاد کو بد دُعا دینا منع ہے

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے آپ کو بددُعا نہ دو، اپنی اولاد کو بددُعا نہ دو، اپنے خادموں کو بددُعا نہ دو اور اپنے مالوں کو بددُعا نہ دو، ایسا نہ ہوکہ وہ ﷲﷻ کی طرف سے عطا و قبولیت کی گھڑی ہو ( ادھر تم کوئی بددُعا کرو کہ اللہ تعالٰی اسے ) تمہارے لیے قبول کرلے

سنن ابوداؤد 1532 (صحیح)

ضعیف راویوں سے روایت کی ممانعت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

بلاشبہ شیطان کسی آدمی کی شکل اختیار کرتا ہے، پھر لوگوں کے پاس آتا ہے اور انہیں جھوٹ ( پر مبنی ) کوئی حدیث سناتا ہے، پھر وہ بکھر جاتے ہیں، ان میں سے کوئی آدمی کہتا ہے: میں نے ایک آدمی سے ( حدیث ) سنی ہے، میں اس کا چہرہ تو پہچانتا ہوں پر اس کا نام نہیں جانتا، وہ حدیث سنا رہا تھا۔ 

صحیح مسلم 17 (صحیح)

تکبر اور قرض سے بچو

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: جس شخص کی جان اس حال میں اس کے جسم سے نکلی کہ وہ تین چیزوں سے پاک تھا، وہ جنت میں داخل ہوجائے گا: تکبر سے، مال غنیمت کی خیانت سے اور قرض سے۔

سنن ابنِ ماجہ 2412 (صحیح)

اچھے اور بُرے دوست کی مثال

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

 نبی کریم ﷺ نے فرمایا نیک اور بُرے دوست کی مثال مشک ساتھ رکھنے والے اور بھٹی دھونکنے والے کی سی ہے ( جسکے پاس مشک ہے اور تم اس کی محبت میں ہو ) وہ اس میں سے یا تمہیں کچھ تحفہ کے طور پر دے گا یا تم اس سے خرید سکو گے یا ( کم از کم ) تم اسکی عمدہ خوشبو سے تو محظوظ ہو ہی سکو گے، اور بھٹی دھونکنے والا یا تمہارے کپڑے ( بھٹی کی آگ سے ) جلا دے گا یا تمہیں اسکے پاس سے ایک ناگوار بدبودار دھواں پہنچے گا ۔

صحیح البخاری 5534 (صحیح)

Sunday 12 November 2023

تم آخرت کے طلبگار بنو

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

دنیا گزر رہی ہے جبکہ آخرت آرہی ہے، اور دونوں میں سے ہر ایک کے طلبگار ہیں، تم آخرت کے طلبگار بنو اور دنیا کے طلبگار نہ بنو کیونکہ آج عمل (کا وقت) ہے اور حساب نہیں جبکہ کل حساب ہوگا اور عمل نہیں ہوگا ۔

مشکوٰۃ 5215 (صحیح)

زیادہ باتونی شخص کے لیے وعید

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اِمامُ الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ نے فرمایا: ’’ﷲ کے ذکر کے سوا زیادہ باتیں نہ کیا کرو، کیونکہ ﷲ کے ذکر کے سوا زیادہ باتیں کرنا دل کی قسادت (سختی) کا باعث ہے اور سخت دل شخص ﷲﷻ سے کوسوں دور ہے

مشکوٰۃ 2276 (صحیح)

نبی کریمﷺ پر درود پڑھنے کی فضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا : جو شخص مجھ پر ایک دفعہ درود پڑھے گا، ﷲﷻ اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا اور اس کی دس غلطیاں معاف کردی جائیں گی اور اسکے دس درجے بلند کیے جائیں گے ۔

سنن النسائی 1298(صحیح)

نمازی کی فضیلت

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

خَاتَمُ الْمُرْسَلین رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا:  بے شک میری امت کے لوگوں کو قیامت کے دن بلایا جائے گا، تو وضو کے نشانات کی وجہ سے ان کے ہاتھ پاؤں اور پیشانی چمکتی ہوگی، پس تم میں سے جو شخص اپنی چمک کو بڑھانا چاہے تو وہ بڑھا لے ۔

مشکوٰۃ 290 (متفق علیہ)

نماز کے بارے میں پوچھ گچھ کا بیان

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: سب سے پہلے بندے سے اسکی نماز کا حساب لیا جائے گا۔ اگر اس نے نمازوں کو مکمل کیا ہوگا ( تو درست ) ورنہ ﷲﷻ ( فرشتوں سے ) فرمائے گا: دیکھو ! کیا میرے بندے کے نامۂ اعمال میں کوئی نفل ہیں ؟ اگر نفل پائے گئے تو اللہ تعالٰی فرمائے گا، ان سے فرضوں کی کمی کو پورا کر دو ۔

سنن النسائی 468

ﷲﷻ کا محبوب ذکر

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا : دو کلمے ہیں جو زبان پر ہلکے ہیں اور میزان میں بھاری ہیں اور ﷲﷻ کو بہت محبوب ہیں

سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهٖ سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ

صحیح مسلم 6846

قرض لینے کا بیان

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: جو شخص قرض لے جبکہ وہ ادائیگی کا ارادہ رکھتا ہو، ﷲﷻ اس کی مدد فرماتا ہے۔

سنن نسائی 4691

سلام کرنے میں پہل کرنے کی فضیلت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

مخبر صادق حضرت محمد مصطفٰی ﷺ نے فرمایا: سلام میں پہل کرنے والا شخص ﷲﷻ کا سب سے زیادہ قریبی ہے ۔

مشکوٰۃ 4646 (صحیح)

قرآنِ کریم پڑھنے کے مناقب و فضائل

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

 رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْن رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص قرآن پڑھتا ہے اور قرآن پڑھنے میں مہارت رکھتا ہے وہ بزرگ پاکباز فرشتوں کے ساتھ ہوگا، اور جو شخص قرآن پڑھتا ہے اور بڑی مشکل سے پڑھ پاتا ہے، پڑھنا اسے بہت شاق (دشوار ، مشکل) گزرتا ہے تو اسے دہرا اجر ملے گا“۔ 

جامع الترمذی 2904 (صحیح)

عورتوں کو صدقہ کرنے کی نصیحت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

 نبيِ رحمت ﷺ نے فرمایا: اے عورتوں کی جماعت! صدقہ کیا کرو، اگرچہ اپنے زیورات میں سے ہو، کیونکہ تم میں سے اکثر آگ والیاں ہیں۔ ایک عورت، جو اشراف عورتوں میں سے نہیں تھی، کھڑی ہوئی اور اس نے کہا:اے اللہ کے رسولﷺ! اس کی کیا وجہ ہے؟ آپ ‌ﷺ نے فرمایا: اس لیے کہ تم لعن طعن (اور گالی گلوچ) بہت کرتی ہو اور خاوندوں کی ناشکری کرتی ہو۔  

مسند احمد 2862 (صحیح)

صبح دیر تک سونے کی ممانعت

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

 اِمامُ الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ کے سامنے ایک شخص کا ذکر آیا کہ وہ صبح تک پڑا سوتا رہا اور فرض نماز کے لیے بھی نہیں اٹھا۔ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا کہ شیطان نے اس کے کان میں پیشاب کردیا ہے ۔

صحیح البخاری 1144 (صحیح)

میت کی تعریف یا برائی کا بیان

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

نبی کریم ﷺ کے پاس سے ایک جنازہ گزرا، اسکی اچھی عادتوں کی وجہ سے اسکی تعریف کی گئی تو آپ ﷺ نے فرمایا:’’ واجب ہو گئی۔‘‘ پھر لوگ ایک اور جنازہ لے کر گزرے تو اسکی بُری عادتوں کی وجہ سے اسکے بارے میں بُری رائے ظاہر کی گئی تو آپ ﷺ نے فرمایا: واجب ہوگئی، تم لوگ زمین میں ﷲﷻ کے گواہ ہو۔

سنن ابنِ ماجہ 1492 (صحیح)